لاہور( این این آئی)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ریسٹورنٹ میں موجودگی کی تصویر سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر عدنان سے رابطہ کیا ہے ، ہواخوری کیلئے لندن میں اور بہت سے مقامات ہیں ، نواز شریف جہاں گئے کیا وہ خاص آکسیجن والا ریسٹورنٹ تھا؟
ہمیں نواز شریف کی باضابطہ کوئی میڈیکل رپورٹس نہیں بھجوائی گئیں ،خواجہ حارث کے ذریعے ملنے والی رپورٹس کے بارے میں میڈیکل بورڈ نے بتایا ہے کہ یہ رپورٹس پرانی ہی ہیں ۔ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں نواز شریف کی وائرل ہونے والی تصویر سے متعلق سوال کے جواب میںصوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اس پر ہمارے خدشات ہیں اور لوگ بھی پریشان ہوئے ہیں ، آپ لندن میں علاج کرانے گئے ہیں ، یہ کہا جارہاہے کہ وہ ڈاکٹروں کی ہدایت پر ہوا خوری کیلئے گئے ، لندن میں ہواخوری کے لئے اور بہت سے مقامات ہیں ، نواز شریف جس ریسٹورنٹ میں گئے کیا وہ خاص آکسیجن والا ریسٹورنٹ تھا ؟۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ حارث نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس دی ہے اورباضابطہ طور پر کوئی میڈیکل رپورٹس نہیں بھجوائی گئیں، نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس دی جائیں جن کی پاکستان کا سفارتخانہ تصدیق کرے گا ۔ ہمیں جو رپورٹس دی گئی ہیں میڈیکل رپورٹ کے مطابق یہ وہی پرانی رپورٹس ہیں اور ان میں نیا کچھ نہیں ہے ۔ دریں اثنا سابق وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہاہے کہ سابق وزیراعظم کی رپورٹس حکومت کو بھجوا دی گئی ہیں۔
انہوں نے میڈیاکل رپورٹس سوشل میڈیاپر بھی شیئرکی ،ڈاکٹر عدنان کے مطابق نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس نے تیار کی ہیں۔علاوہ ازیں محکمہ داخلہ پنجاب نے محکمہ صحت کوسابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس فراہم کرنے کے لئے خط لکھ دیا۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے محکمہ صحت کو خط لکھ کر نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رپورٹس ملنے کے بعد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے حوالے سے ہی فیصلہ کیا جا سکتا ہے ۔ نواز شریف کی اپنے خاندان کے افراد کے ہمراہ لندن کے ریسٹورنٹ میں موجودگی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے نواز شریف کے ذاتی معالج سے تازہ ترین میڈیکل رپورٹس مانگ لی گئی ہیں اور رپورٹس ملنے کی صورت میں لندن میں پاکستانی سفارتخانہ اس کی تصدیق کرے گا ۔