منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سعودی عرب اور ترکی ذوالفقار علی بھٹو کی رہائی کیلئے جنرل ضیا الحق کو کیا گارنٹی تحریری طور پر دینے کیلئے تیار تھے ؟حیرت انگیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 10  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میں نے ان سے پوچھا ”یہ آپ نے کیا کیا؟“ وہ شرمندہ ہو کر بولے ”ہم بھٹو بنتے بنتے میاں نواز شریف بھی نہیں رہے“ میں نے حیرت سے پوچھا ”کیا مطلب“ وہ بولے ”ہم ذوالفقار علی بھٹو سے لاکھ اختلاف کریں لیکن وہ نظریاتی منافقت سے پاک تھے‘ وہ جو کہتے تھے

وہ کرتے بھی تھے‘ وہ اگر جمہوریت‘ آئین اور سویلین سپرمیسی کی بات کرتے تھے تو آپ کو ان کے ہر ایکشن میں یہ نظر بھی آتی تھیں‘ بھٹو نے ملک میں جمہوریت قائم کی‘ وہ اسے طلباء‘ بلدیاتی اداروں اور ٹریڈ یونینز تک لے کر گئے۔سینئر کالم نگار جاوید چوہدری اپنے کالم ’’قومی مفاد‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔مزدور‘ کسان اور کلرک تینوں کو جمہوری حق دیا‘ ملک کا پہلا متفقہ آئین بھی ذوالفقار علی بھٹو نے بنایا اور حمود الرحمن کمیشن ہو‘ بھارت کی قید سے 90 ہزار فوجیوں کی رہائی ہو یا پھر اپنی مرضی کے جنرلز کی بطور آرمی چیف تعیناتی ہو یہ سارے کام ذوالفقار علی بھٹو نے کیے اور ڈنکے کی چوٹ پر کیے“وہ رکے اور آہستہ سے بولے ” بھٹو نے قید بھی مردانہ وار برداشت کی‘ لیبیا‘ شام‘ سعودی عرب اور ترکی نے بھٹو کی گارنٹی دینے کی کوشش کی‘ یہ ممالک چاہتے تھے پاکستان بھٹو کو ان کے حوالے کر دے‘یہ جنرل ضیاءالحق کو دس سال کا تحریری معاہدہ دینے کے لیے بھی تیار تھے لیکن ذوالفقار علی بھٹو نے کسی قسم کے این آر او سے انکار کر دیا‘یہ پھانسی چڑھ گئے لیکن ہار نہیں مانی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…