تہران ،واشنگٹن (این این آئی)ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای نے عراق میں اتحادی افواج کے اڈوں پر میزائل حملوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ امریکی افواج کو خطے سے چلا جانا چاہیے۔ ایران کا دشمن امریکا ہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ کا یہ موقف سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک خطاب کے دوران سامنے آیا۔
عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد اپنے خطاب میں خامنہ ای نے اعتراف کیا کہ سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کا جواب ناکافی ہے۔جوہری معاہدے کے حوالے سے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جوہری بات چیت کا کسی بھی طور دوبارہ آغاز امریکا کے غلبے کی راہ ہموار کر دے گا۔خامنہ ای نے موجودہ حالات کو کٹھن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وسیع محاذ ایران کے مقابلے پر آیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کا قتل ظاہر کرتا ہے کہ ایرانی انقلاب زندہ ہے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکا نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے غیر مشروط مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کیلی کرافٹ کی جانب سے سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ جنرل سلیمانی کو دفاع میں مارا اور اگر مستقبل میں ضرورت پڑی تو امریکی فوجیوں اور اثاثوں کی حفاظت کے لیے مزید کارروائی بھی کی جائے گی۔کیلی کرافٹ نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں امن و استحکام کے لیے ایران کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات سنجیدہ مذاکرات پر راضی ہے۔دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون دان اور کچھ ریپبلکنز اراکین کا کہناتھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کلاسیفائیڈ بریفنگ کے دوران ایسے کوئی شواہد پیش نہیں کیے جس سے ظاہر ہوتا ہو کہ جنرل سلیمانی امریکا کے لیے بہت بڑا خطرہ تھا۔