اتوار‬‮ ، 26 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کے آدھے پارلیمان کو دیوار سے لگا کر حکومت ملک کا مقدمہ کیسے لڑے گی؟حیرت انگیز دعویٰ کر دیا گیا

datetime 21  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے حوالے سے کہا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ سے رائے لینے اور دوسری جماعتوں کی شراکت داری سے مستفید ہونے کیلئے قطعاً تیار نہیں ،پاکستان کے آدھے پارلیمان کو دیوار سے لگا کر حکومت ملک کا مقدمہ کیسے لڑے گی، امریکہ چاہے گا پاکستان سے امن عمل کے استحکام کی ضمانت لے۔

پاکستان کسی قسم کی ضمانت نہیں دے سکتا ،صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان دونوں غیر یقینی شخصیت کے مالک ہیں، خدشہ ہے دورے کے دور ان کوئی اونچ نیچ نہ ہوجائے ۔ امریکی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ حکومت پارلیمان سے رائے لینے اور دیگر جماعتوں کی شراکت داری سے مستفید ہونے کے لئے قطعاً تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ حکومت سمجھتی ہے کہ انہیں طاقتور حلقوں کی حمایت حاصل ہے لہٰذا کسی اور سہارے کی ضروت نہیں،یہ عمران خان کی خوش قسمتی ہے کہ عسکری قیادت اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جارحانہ رویہ رکھے ہوئے ہے، اور یہ کہ پاکستان کے آدھے پارلیمان کو دیوار سے لگا کر حکومت ملک کا مقدمہ کیسے لڑے گی؟شیری رحمن نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستانی قیادت کا دورہ ایک ہی زاویے سے دیکھتے ہوئے رکھا گیا ہے اور وہ یہ کہ امریکی فوج کا افغانستان سے باعزت انخلا کیسے ممکن ہوگا، جس کے لئے واشنگٹن کی جانب سے ڈو مور کی مانگ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے طالبان کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بٹھانے میں معاونت کی،اب امریکہ چاہے گا کہ امن عمل کے استحکام کی ضمانت لے۔ لیکن، پاکستان اس عمل میں کسی قسم کی ضمانت نہیں دے سکتا۔شیری رحمن نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ اس دورے کے دوران کوئی اونچ نیچ نہ ہوجائے کیونکہ، بقول ان کے صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان دونوں غیر یقینی شخصیت کے مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کا یہ دورہ ذاتی نوعیت کا ہے کیونکہ یہ امریکہ محکمہ خارجہ کے ذریعے طے نہیں ہوا۔ اورسعودی عرب نے وائٹ ہاؤس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے رکھوایا ہے۔شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے اتحادی

فوجوں کے انخلا کے نتیجے میں قربانی کا بکرا بننے سے کیسے بچے گا؟ اس پر پارلیمان کو بریفنگ نہیں دی گئی، نہ ہی ہم نے یہ سنا ہے کہ حکومت ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر چابہار بندگاہ کی طرح پابندیاں اٹھوانے کی کوئی بات کرے گی۔پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ امریکی قیادت کے سامنے پاکستان کا مقدمہ کیسے پیش کرنا ہے؟ اس بارے حکومت نے ان کی جماعت کو نہ تو اعتماد میں لیا نہ ہی حمایت چاہی اور وہ حکومت سے اس بارے میں اس لئے بھی بات نہیں کر سکتیں کیونکہ اگر وہ بات کریں تو کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…