ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شاہ محمود قریشی حکومت کےنئے وزیراعظم ؟اپوزیشن جماعتیں حمایت کیلئے تیار ،گرین سنگل دیدیا ، حیرت انگیز انکشافات

datetime 28  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جاوید چوہدری اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔ عمران خان قوم کےلئے نئی امید تھے‘ قوم انہیں کندھوں پر بٹھا کر ایوان اقتدار میں لے کر آئی لیکن عمران خان کے غلط فیصلوں نے رہی سہی کسر پوری کر دی لہٰذا ہمارے پاس اب ایک آپشن بچا ہے‘ ہم ملک کو ڈوبنے دیں یا پھر ملک کو بچا لیں اور ہم ملک کو بچا رہے ہیں“صاحب ایک بار پھر خاموش ہو گئے۔میں نے عرض کیا ”آپ مجھے ڈرا رہے ہیں‘

آپ یہ بتانا چاہتے ہیں ہمیں ایک اور مارشل لاءکے لیے تیار ہو جانا چاہیے؟“۔وہ فوراً بولے ”ہرگز‘ ہرگز نہیں‘ ملک میں مارشل لاءنہیں لگے گا‘ فوج کسی قیمت پر اقتدار میں نہیں آئے گی“ میں نے حیران ہو کر پوچھا ”پھر کیا ہوگا“ وہ بولے ”نیشنل گورنمنٹ یا ٹیکنو کریٹس کی حکومت بنے گی اور شاہ محمود قریشی حکومت کے وزیراعظم ہوں گے“ میری حیرت میں اضافہ ہو گیا‘ میں نے پوچھا ”کیا اپوزیشن شاہ محمود قریشی کو قبول کر لے گی“ وہ ہنس کر بولے ”یہ تجویز اپوزیشن کی طرف سے آ رہی ہے‘ اپوزیشن سگنل دے رہی ہے آپ شاہ محمود قریشی کو وزیراعظم بنا دیں‘ ہم انہیں سپورٹ کریں گے۔شاہ محمود قریشی پر مولانا فضل الرحمن اور اختر مینگل کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا اور ق لیگ اور ایم کیو ایم بھی فوراً راضی ہو جائیں گی“ میں نے مزید حیران ہو کر پوچھا ”کیا پی ٹی آئی قیادت کی اس تبدیلی کو قبول کر لے گی“ وہ قہقہہ لگا کر بولے ”سو فیصد ‘ پارٹی شکر کرے گی“ میں نے عرض کیا ”کیوں؟“ وہ بولے ”پارٹی شدید ڈپریشن میں ہے‘ یہ لوگ باہر نہیں نکلتے‘یہ اپنے حلقوں میںجاتے ہیں تو لوگ ان کا راستہ روک کر دہائیاں دینے لگتے ہیں‘ حکومتی ارکان خود بھی اپنے کاروبار سے محروم ہو چکے ہیں۔یہ بھی ایف بی آر اور نیب سے خوف زدہ ہیں‘ پارٹی ملک کی معاشی حالت پر بھی غم زدہ ہے‘ یہ لوگ سمجھ رہے ہیں ملک میں اگر استحکام نہ آیا تو لوگ ان کے گھروں اور گاڑیوں پر حملے شروع کر دیں گے‘ حکومت کی حالت یہ ہو چکی ہے کوئی وزیرحکومت کی معاشی پالیسی کی وکالت کےلئے میڈیا میں جانے کےلئے تیار نہیں‘ حماد اظہر ریونیو کے وزیر ہیں اور یہ بھی ٹاک شوز میں نہیں جا رہے‘ حفیظ شیخ بھی سائیڈ پر نظر آتے ہیں اور فردوس عاشق اعوان بھی بچ بچ کر بولتی ہیں چناں چہ اگر شاہ محمود قریشی آ گئے تو تمام لوگ سکھ کا سانس لیں گے۔ ملک ٹریک پر آ جائے گا“وہ خاموش ہو گئے‘ میں نے ان سے آخری سوال پوچھا ”یہ آپ کا اندازا ہے یا اطلاعات“ وہ ہنس کر بولے ”اطلاعات کی بنیاد پر اندازا‘ کیوں کہ اپوزیشن اب میثاق معیشت کی بجائے حکومت سے میثاق شاہ محمود قریشی کرنا چاہتی ہے اور میرا خیال ہے یہ ڈیل ہوجائے گی“ وہ اٹھ کر کھڑے ہو گئے‘ میں نے اٹھتے اٹھتے پوچھا ”اور اگر ایسا نہ ہوا تو؟“ وہ ہنس کر بولے ”پھر اللہ ہی حافظ ہے‘ آپ کا بھی‘ ہمارا بھی اور ملک کا بھی“۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…