اسلام آباد(سی پی پی )وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے دور میں لیے گئے 24ٹریلین روپوں میں سے 4سے5ٹریلین روپوں کا فراڈ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے دور میں2008سے 2018 کے دوران 24ٹریلین روپے
کا قرضہ لیا گیا اور ابتدائی تخمینے کے مطابق اس میں سے 4سے5ٹریلین روپوں کا فراڈ سامنے آیا ہے۔نعیم الحق نے کہا کہ کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے دور میں 4سے5ٹریلین روپوں کا فراڈ کیا گیا اور کسی ریکارڈ کے بغیر انہیں خرچ کیا گیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان پہلے ہی ایک کمیشن بنانے کا اعلان کر چکے ہیں جو کہ گزشتہ 10سالوں میں لیے گئے قرضوں کے حوالے سے تحقیقات کرے گا کہ وہ قرضہ کہاں اور کیسے خرچ کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 24 ارب کا قرضہ کیسے چڑھا، اس کی تحقیقات ہوں گی، اپنی سربراہی میں اعلی سطحی تحقیقاتی کمیشن بنانے لگا ہوں، کمیشن میں آئی ایس آئی،ایم آئی،آئی بی،ایف آئی اے ، نیب اور ایس ای سی پی کے نمائندے شامل ہوں گے، کمیشن کا ایجنڈا گزشتہ 10سالوں میں ملک پر24 ہزار ارب کا قرضہ کیسے چڑھا؟ سارے ادارے قرض کی تحقیقات کریں گے، یہ ہم سے جواب مانگ رہے ہیں؟ اب میں ان سے جواب مانگ رہا ہوں، میں نے قوم سے وعدہ کیا ہوا ہے، میری جان بھی چلی جائے ،میں نے چوروں ڈاکوں کو نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2 این آراو زنے ملک کومقروض کردیا،6 ہزار سے 30 ہزار پر ملک کا قرضہ چلا گیا ہے۔
نوازشریف اور آصف زرداری کو پتا تھا کہ کسی نے نہیں پکڑنا، چارٹرڈآف ڈیموکریسی نہیں چارٹرڈ آف مک مکا کیا ہوا تھا۔ حوالہ ہنڈی کے ذریعے منی لانڈرنگ اورکرپشن کی گئی،شہبازشریف فیملی نے3ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کی،ان کی دولت 85 فیصد اوپرگئی، 4 کمپنیوں سے 30 کمپنیاں بنائیں، زرداری خاندان کی جعلی اکانٹس کے ذریعے 100ارب کی منی لانڈرنگ سامنے آئی،نوازشریف فیملی نے کرپشن کی۔