جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

عمران خان وزیراعظم ہونے کے باوجودگھبرائے ہوئے اور غصے میں دکھائی دے رہے ہیں جبکہ نوازشریف اور آصف علی زرداری جیل میں ہوکربھی خوش ہیں،یہ فرق کیوں ہے‘ جیتنے والے ہارے ہوئے اور ہارے ہوئے جیتے والے کیوں دکھائی دے رہے ہیں؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 12  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنگ ہو‘ کھیل ہو یا پھر سیاست ہو آپ کی کامیابی اور ناکامی کا پچاس فیصد فیصلہ آپ کی باڈی لینگوئج کرتی ہے‘ آپ جب اُترے ہوئے چہرے یا شدید غصے کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں تو آپ آدھی جنگ ہار جاتے ہیں‘ عمران خان اس وقت وزیراعظم ہیں جبکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری مجرم ہیں لیکن دونوں کی باڈی لینگوئج میں زمین آسمان کا فرق ہے‘

عمران خان غصے میں جبکہ مجرم قہقہے لگا رہے ہیں‘ وزیراعظم نے کل قوم سے خطاب کیا‘ قوم کو خطاب کے دوران عمران خان کے چہرے پر شدید غصہ بھی نظر آیا‘ نفرت بھی‘ بے بسی بھی‘ بے چارگی بھی‘ شکوہ بھی اور اپیل بھی‘ وزیراعظم بے شک وزیراعظم ہیں لیکن کل کی تقریر میں ان کی باڈی لینگوئج ان کے عہدے کا ساتھ نہیں دے رہی تھی‘ یہ گھبرائے ہوئے اور غصے میں دکھائی دے رہے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں وہ لوگ جو جیل میں ہیں وہ دونوں خوش ہیں‘ آپ آصف علی زرداری کی کل کی باڈی لینگوئج اور مسکراہٹ دیکھ لیجئے‘ میاں نواز شریف بھی سات مئی کو جیل واپس جاتے وقت مطمئن تھے حتیٰ کہ حمزہ شہباز بھی شعر پڑھ کر جیل چلے گئے اور میاں شہباز شریف کے اعتماد میں بھی ضمانت کے بعد اضافہ ہو گیا تھا‘ یہ فرق کیوں ہے‘ جیتنے والے ہارے ہوئے اور ہارے ہوئے جیتنے والے کیوں دکھائی دے رہے ہیں جبکہ وزیراعظم نے تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم کی زیر نگرانی ہائی پاورڈ کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا، یہ کمیشن کیسے بنے گا‘ اسے کون تسلیم کرے گا اور کیا ماضی کے برعکس اس کی رپورٹ بھی سامنے آئے گی اور اس پر عمل درآمد بھی ہو گا، احتساب صرف پچھلے دس برس کا کیوں؟ کیا اس سے پہلے ملک نہیں لوٹا گیا تھا اور اگر ایشو این آر اوز کا ہے تو دونوں این آراوز جنرل پرویز مشرف نے دیئے تھے‘ آپ وہ باب کیوں نہیں کھول رہے۔؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…