اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ایران اور امریکہ کے درمیان صورتحال خراب ہوئی تو پورے خطے پر اثر پڑے گا ، ہم واضح پالیسی اپنائینگے ، امریکہ ستر سے زیادہ غیر قانونی پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر نے جا رہا ہے ،وزارت داخلہ کے تین افسران پر کچھ وجوہات کی بنا پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے۔
یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی، ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں ،مسئلہ پابندیوں کا ہے،ہم چاہتے ہیں ایران کے ساتھ ہماری سرحد پر امن رہے،رواں ماہ کویت جارہا ہوں ، قیادت سے دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بات چیت ہوگی،مستقبل قریب میں قطر کے امیر کی آمد متوقع ہے،سعودی عرب میں کچھ وہ قیدی ہیں جو ڈرگز اور سنگین مقدمات میں مقید ہیں ہم نے انکی بابت کوئی رعایت طلب نہیں کی،چینی باشندوں کے فراڈ سے متعلق معاملہ سامنے آیا ہے ،ہم اس سے غافل نہیں، وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں ،تین سال کی ٹینور پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیئرمین احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت ہوا ۔اجلاس میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی ۔ شاہ محمود قریشی نے باسمتی چاول کی درآمد سے متعلق بھی بریفنگ دی،انہوں نے کہا کہ قطر نے باسمتی چاول کی برآمدات کے لیے کچھ شرائط رکھی تھیں۔ان میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ باسمتی چاول انڈین ہونا چاہئیں۔باسمتی چاول پاکستان کا ہے اور بھارت پاکستانی چاول کو ہی آگے بھیج رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ قطر نے پاکستانی باسمتی چاول پر پابندی لگادی ہے۔ہم نے یہ معاملہ قطر کے ساتھ اٹھایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت خوراک و زراعت میں بھی بہت سی خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ پابندیوں کا ہے یہ رکاوٹ تھرڈ پارٹی کی طرف سے ہے لیکن ہم یہ مسئلہ بھی ایران کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔روس پر بھی پابندیاں ہیں چین پر بھی امریکہ نے ٹیرف میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے جس سے امریکہ اور چین کے مابین تجارت بہت حد تک متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔