اسلام آباد(آن لائن) موبائل سروس کمپنی یوفون نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مبینہ طور پر غیرقانونی نیکسٹ جنریشن موبائل سروس (4جی/ایل ٹی ای) کی فراہمی سے متعلق شروع کی گئی انکوائری کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں یوفون حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے ان کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے لیے انکوائری کا آغاز کیا۔درخواست میں کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو یوفون سے ایل ٹی ای سروس کی اجازت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے جو کہ پہلے سے موجود ہیں اور انہیں موبائل کمپنیوں کے ریگولیٹر سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔یوفون نے دعویٰ کیا کہ مذموم مقاصد کے تحت انکوائری کا آغاز کیا گیا اور عدالت سے طلبی کا نوٹس منسوخ کرنے کی استدعا کی۔درخواست میں یوفون کی جانب سے قومی احتساب بیورو ، پی ٹی اے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فریق بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نیب نے یوفون کے چیف ریگولیٹری ہیڈ نوید بٹ کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی انتظامیہ کیخلاف پی ٹی ایم ایل / یوفون کو غیرقانونی طور پر 4 جی/ ایل ٹی ای سروس کی اجازت دینے سے متعلق انکوائری میں طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ’ متعلقہ اتھارٹی قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت ملزمان کی جانب سے کیے گئے جرم سے آگاہ ہے‘۔نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں مزید کہا گیا تھا کہ انکوائری میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ ’ پی ٹی ایم ایل /یوفون کو 4 جی /ایل ٹی ای سروس متعارف کروانے کی اجازت غیر قانونی طور پر ٹیکنالوجی نیوٹریلٹی کی نیلامی کے بغیر دی گئی۔