سرینگر(این این آئی)جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طورپر نظربندعلیل چیئرمین محمد یاسین ملک جو گزشتہ 12روزسے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں کی حالت مزید بگڑ گئی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یاسین ملک کو چند روز قبل بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی حراست سے انتہائی خراب حالت میں رام لال منوہر لوہیا ہسپتال نئی دلی منتقل کیاگیا تھا ۔
وہ غیر قانونی نظربندی اور این آئی حکام کے امتیازی سلوک کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے بھوک ہڑتال پر تھے ۔ انکے وکیل ایڈووکیٹ سمت کول نے گزشتہ روز ہسپتال میں ان سے ملاقات کی تھی جہاں انکی حالت اتنہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ انکے وکیل کے مطابق ہسپتال میں بھی انکو ہتھکڑی لگائی گئی ہے جبکہ پورے ہسپتال کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیاہے اور کسی کو یاسین ملک کے کمرے کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہے ۔ یاسین ملک نے جو عارضہ قلب میں بھی مبتلا ہیں جان بچانے والی ادویات کا استعمال بھی ترک کر دیاہے جس کی وجہ سے انکی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ وہ انتہائی کمزور ہو گئے ہیں اور کافی مشکل سے بات کر پاتے ہیں ۔یادرہے کہ یاسین ملک کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے نئی دلی منتقل کیاگیا تھا جہاں ان پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا گیا۔ انہیں ریمانڈ پر این آئی اے کے حوالے کیاگیا تھا جس کے بعد این آئی اے نے انہیں نئی دلی میں کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں انہیں بدترین جسمانی اور ذہنی تشدد اور توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا ۔محمد یاسین ملک نے اپنی غیر قانونی نظربندی اور انکے ساتھ روا رکھے جانیوالے سلوک کے خلاف احتجاج کیا تاہم بھارتی فسطائی حکمرانوں اور این آئی اے کے حکام نے حریت رہنماء کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انکے احتجاج کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کے بعد ان کے پاس بھوک ہڑتال شروع کرنے کے سواکوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا۔
جس کے بعد انکی حالت بگڑنے پر انہیں آر ایم ایل ہسپتال خفیہ طورپر منتقل کردیاگیا۔ لبریشن فرنٹ کے چیئر مین کے وکیل اور اہلخانہ کو اس سلسلے میں آگاہ نہیں کیاگیا اور عدالتی احکامات کے ذریعے جب انکے وکیل کو ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی تو این آئی اے مجبورا سچ سامنے لایا۔ ادھر محمد یاسین ملک نے ہسپتال سے جاری ایک پیغام میں عزم ظاہر کیاہے کہ آزادی کے متوالے ظلم و استبدادکے ہتھکنڈوں کے سامنے سرنگوں نہیں ہوتے اور وہ پوری عمر جیل میں گزارنے اور جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہیں ۔
تاہم انہوں نے کہاکہ وہ کسی بھی صورت اور حالت میں بھارت کے فسطائی ذہن حکمرانوں اور این آئی اے جیسے کے سامنے نہیں جھکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص جانتا ہے کہ بھارتی حکمرانوں اور بدنام زمانہ این آئی اے نے کشمیری حریت قیادت کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے تاکہ انکے جذبہ حریت کو کمزور کیاجاسکے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں آج تک ظلم و جبر اور جھوٹ و فریب نیز فوجی طاقت کے بل پر کسی قوم کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکا اور ہمیں کامل یقین ہے کہ بھارت بھی اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گا۔دریں اثناء لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان اعلیٰ محمد رفیق ڈار نے ایک بیان میں کشمیری عوام سے محمد یاسین ملک کی جلد صحت یابی اور زندگی کیلئے دعاکرنے کی اپیل کی ہے ۔