کوئٹہ(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ زرداری اور شریف فیملی نے ملک کو بے دردی سے لوٹا ،ملک لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنائینگے ،پی پی اور (ن) لیگ کی حکومتوں نے جو ملک سے کیا وہ کوئی دشمن بھی نہ کرے ،فضل الرحمان کہتا ہے نہ خود کھیل رہا ہوں اور نہ کسی کو کھیلنے دوں گا،کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کرپٹ عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔
پچاس لاکھ گھر ان کیلئے ہیں جو خود سے گھر نہیں بناسکتے،ہم ایسا قانونی لائیں گے جس کے ذریعے لوگ گھر بنانے کے لیے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لے سکیں گے،گھربنانے سے 40 صنعتوں کو روزگار ملنا شروع ہوجائے گا۔اتوار کو یہاں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک اس وقت ترقی کرتے ہیں جب ریاست معاشرے کے کمزور طبقوں کا خیال رکھتی ہے اور کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کرپٹ عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔ہم نے 50لاکھ گھروں کا پروگرام بنایا ہے کیونکہ ایک عام آدمی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے کہ اس کے سر پر چھت ہو لیکن پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس پیسہ ہے تو آپ گھر بنا سکتے ہیں اور کرپشن کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں گھر نہیں بن سکتا۔انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کیلئے گھر لینا مشکل ہوتا گیا کیونکہ زمین اور تعمیرات کی قیمتیں بڑھتی گئیں اور تنخواہیں اس مناسبت سے نہیں بڑھیں کہ وہ گھر لے سکیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ ہمارا خواب ہے کہ ہم 50لاکھ گھر ان لوگوں کیلئے بنائیں جن کے پاس نقد رقم نہیں ہے یا جو بالکل غریب لوگ ہیں اور خود گھر نہیں لے سکتے۔
انہوں نے کہاکہ ہم آسانی سے قرض کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں اور حکومت اس سلسلے میں عدالت میں ایک کیس بھی لڑ رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں دنیا کے دیگر ملکوں میں قرض لے کر گھر بنانے کی شرح کہیں زیادہ ہے اور اس سلسلے میں حکومت قانون سازی متعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صارفین کو نئے گھروں کے سلسلے میں قرض دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کمرشل بینکوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جبکہ پاکستان کے ہاؤسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے ملائیشیا، برطانیہ اور دیگر ملکوں کے سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کیے جائیں گے تاکہ وہ ہاؤسنگ اسکیموں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تعمیراتی کمپنیاں بنائیں جس سے ملک میں نوجوانوں کی ترقی کے مواقع بڑھیں گے۔عمران خان نے اپنے کاروبار شروع کرنے کے لیے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری نوکریاں کرنے کے بجائے اپنے کاروبار شروع کریں۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان ایلیٹ کلاس کیلئے رہ گیا ہے۔جو پہلے موٹر سائیکل چلاتا تھا وہ اب گاڑی پر آ گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ہم کہتے ہیں مدینہ کی ریاست سب کیلئے ماڈل ہے، یونیورسٹی کے طالب علم مدینہ کی ریاست کا مطالعہ ضرور کریں، بانیان پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست ہوگی جبکہ 60 ، 70 سال میں پاکستان اشرافیہ کا پاکستان بن گیا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ دو طرح کے نظام کی وجہ سے پاکستان عظیم ملک نہیں بن سکا، اللہ تعالیٰ جب ملک کا سربراہ بناتاہے وہ بہت بڑی ذمہ داری دیتا ہے تاہم ہماری حکومت بلوچستان کو اوپراٹھائیگی۔
انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے ڈاکو پکڑے جارہے ہیں، پہلی دفعہ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑا جارہا ہے ورنہ ہمیشہ غریب جیل میں جاتا ہے، میں نے مشرف دور میں 7 دن جیل میں گزارے وہاں صرف غریب آدمی تھا ،بڑے ڈاکو اسمبلی میں تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ ساڑھے 4 ہزار ارب ٹیکس کا پیسہ اکھٹا ہوتاہے اس میں سے 2 ہزارقرضے میں چلے جاتاہے، یہ قرضے بھی اتر جائیں گے اور ملک میں دولت آنا شروع ہوجائیگی تاہم تھوڑی دیر کے لیے ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ سب ڈرے ہوئے ہیں کہ عمران خان کی حکومت گراؤ ورنہ سب جیل میں چلے جائیں گے، ملک کو پچھلے 10 سال میں بے دردی سے لوٹا گیا، پی پی اور (ن) لیگ کی حکومتوں نے جو ملک سے کیا ہے وہ کوئی دشمن بھی نہ کرے جب کہ فضل الرحمان کہتا ہے کہ نہ خود کھیل رہا ہوں اور نہ کسی کو کھیلنے دوں گا،مولانا فضل الرحمن کی سیاست میں مثال کرکٹ کے بارہویں کھلاڑی کی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جس ملک میں 10 سالوں میں حکمرانوں نے قرضہ 6 سے 30 ہزار ارب کیا ہو وہاں آپ کو دشمنوں کی ضرورت نہیں۔
یہ بتا دوں کہ جو ان لوگوں نے اس ملک سے کیا ہے تاہم جتنی بھی دیر لگ جائے ہم نے ان کو سزائیں دیں گے اور سزائیں صرف اس لیے دینی ہیں تاکہ یہ لوگوں کے لیے عبرت بنے، آئندہ سے کوئی بھی آئے تو ملک لوٹتے ہوئے ڈرے۔عمران خان نے کہا کہ نوازشریف اور زرداری نے پیسہ لوٹ کر باہر بھیجا، ہمیں ہر روز نئی چیز مل رہی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ طارق بشیر کا تعلق تو ق لیگ سے ہے تاہم ان کی تقریرمیں تحریک انصاف کا جنون نظر آرہا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نوجوان اپنا کاروبار شروع کریں، یہ سنہری موقع ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے گزارش ہے کہ کوئٹہ کا ماسٹر پلان بنائیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ ماضی میں حکمرانوں نے بلوچستان پر اس لیے توجہ نہیں دی کہ وہ سمجھتے تھے کہ وہ بلوچستان کے بغیر بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہا بلوچستان کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ اْن کوجام کمال جیسا وزیراعلیٰ ملا۔وزیر اعظم نے کہاکہ ہمیں اندازہ نہیں کہ اللہ نے ہمیں کن کن چیزوں سے نوازا ہے، پاکستان کواللہ نے وہ نعمتیں دی ہیں جوشاید ہی دنیا میں کسی ملک کوملی ہوں۔