اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسد عمرکے بعد وزیر صحت عامرکیانی ، وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی ،وزیر پٹرولیم غلام سرور کا نمبر ،مشاور ت مکمل کر لی گئی ،وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کا پہلا فیز جلد مکمل ہو گا، نجی ٹی وی کے مطابق دو سے تین وزرا کیخلاف کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں ۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کرپشن پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ،دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے بڑھتا دبائو بھی اس کی ایک وجہ ہے ۔واضح رہے کہ گزشہ روزسینئر صحافی عارف نظامی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسد عمر سے آئی ایم ایف پیکیج ملنے سے قبل وزیر خزانہ کے عہدے کا قلمدان واپس لے لیا جائیگا،کیونکہ حالات کافی خراب ہو گئے ہیں ، جو حکام آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونیوالی میٹنگ میں شریک تھے وہ کہتے ہیں کہ اسدعمر کا طرز عمل ایسے لگ رہا تھا جیسے پاکستان آئی ایم ایف کو قرض دے رہا ہے ،جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پیکیج میں بھی بہت ساری پیچیدگیاں پیدا ہو گئی ہیں ۔ آئی ایم ایف کا وہ وفد جو رواں ماہ پاکستان آرہا تھا وہ اب اگلے ماہ اسلام آباد پہنچے گا ۔ آئی ایم ایف کا پیکیج اب بجٹ کے بعد ملے گا،عالمی مالیاتی ادارے نے پہلے کہا تھا کہ گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھائیں اب انہوں نے یہ مطالبات بھی رکھ دئیےہیں کہ اوگرا کو آزاد کیا جائے اور سبسڈیز ختم کریں،سٹیٹ بینک کی اٹارنی کو حقیقی بنائیں۔اس کے علاوہ سی پیک کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں ۔ کون سے پراجیکٹ پر کتنے پیسے خرچ ہوئے؟پاکستا ن کے نیو کلیئر پروگرام پر کتنے اخراجات آئے ؟
چین کیساتھ بنائے جانے والے جے ایف تھنڈ ر کا کیا معاہدہ ہے ؟امریکہ بھارت کی زبان بول رہا ہے ، ہمارا اعتماد کا فقدان اتنا ہے کہ آئی ایم ایف والوں نے کہا ہے کہ جو بجٹ بنایا ہے۔ہم دیکھیں گے پھر منظوری دینگے ،عمران خان خود اسد عمر سے تنگ ہیں وہ روزانہ میٹنگز کر رہے ہیں کہ وہ کیا کریں ؟اب مسئلہ ہے کہ اسد عمر کا متبادل کون ہے ؟ان کا متبادل نہ ہونے کی وجہ سے وہ ابھی تک ٹکے ہوئے ہیں۔عمران خان کواسد عمر کو سوچ سمجھ کر رکھنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے ہی آئی ایم ایف کے پاس چلے جانا چاہئے تھا۔