اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ کابینہ اجلاسوں میں کئی مرتبہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین گروپوں میں لڑائی ہوچکی ہے۔
شاہ محمود قریشی اس لڑائی کو اب کابینہ سے باہر لے آئے ہیں جس کی توقع نہیں کی جارہی تھی، شاہ محمود قریشی کابینہ اجلاسوں میں کسی سے نہیں لڑے معاملہ اسد عمر کے گرد گھومتا رہا، اسد عمر بظاہر غیرجانبدار ہیں لیکن اندر سے شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہیں، جہانگیر ترین کے حق میں بہت سے وزراء اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے ٹوئٹ کی ہے مگر شاہ محمود قریشی کے ساتھ بھی بہت سے وزراء اور ایم این ایز ہیں۔ ان کامزید کہنا تھا کہ کابینہ کے اندر لڑائی صرف جہانگیر ترین بمقابلہ شاہ محمود قریشی نہیں ہے بہت سے دوسرے وزراء کے درمیان بھی لڑائی چل رہی ہے، جن وزراء نے جہانگیر ترین کی حمایت کی ہے وہ کچھ دن پہلے تک انڈر فائر تھے اب انہیں جواب دینے کا موقع ملا ہے، ابھی وہ وفاقی وزراء وزرائے مملکت سامنے نہیں آئے جو شاہ محمود قریشی کے پیچھے کھڑے ہیں جو بہت ہیوی ویٹس ہیں۔ بہت سے ارکان اسمبلی، وزراء اور تین چار پارلیمانی سیکرٹریوں نے جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے حق میں اور خلاف مجھے پیغامات بھیجے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اس لڑائی کو روکنے کی کوشش نہیں کی تو آئندہ یہ بہت بڑھ سکتی ہے۔