ہری پور(آن لائن) اثاثے چھپانے پر نااہلی کیس میں پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کو پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بنچ نے اگلی سماعت پر خود پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔ اس کے ساتھ ایم سی بی بنک اور جے ایس بنک کو بھی نوٹس جا ری کر دیے۔ گزشتہ سماعت کے دوران وفاقی وزیر عمر ایوب پیش نہیں ہو سکے تھے۔
ان کے پرسنل سیکرٹری نے عدالت میں پیش ان کا نمائندہ بن کر پیش ہونے کے بعد عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر عمر ایوب بیرون ملک دورے کے باعث پیش نہیں ہو سکتے ۔پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بنچ میں مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے بابر نوازخا ن نے وفاقی وزیر عمر ایوب کے خلاف اثاثے چھپانے لندن دوبئی میں فلیٹ اقامہ سمیت پاکستان کے بنکوں قرضہ شامل ہیں جوکہ تمام تفصیلات گوشواروں میں ظاہر نہیں کی گئیں تھیں ۔زرائع کے مطابق سابق ایم این اے بابر نواز خان کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ کے ابیٹ آباد بنچ میں رٹ پٹیشن دائر کر رکھی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی وزیر عمر ایوب نے گزشتہ انتخابات میں گوشواروں میں اپنے اثاثے آمدنی ظاہر نہیں کی ہے ۔عمر ایوب کے لند ن دوبئی میں اربوں کی جائیدادیں اقامہ سمیت پاکستان میں نواسن فیکٹری ہدف نامی این جی اوز جس کو غیر ملکی فنڈنگ حاصل ہے۔ پاکستان کے بنکوں جے ایس اور ایم سی بی بنک سے بھاری قرضہ حاصل کیا گیا ان تمام کی تفصیلات عمر ایوب نے چھپائی ہیں جوکہ منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے ۔گزشتہ سماعت پر عمر ایوب کی جانب سے ان کے پرسنل سیکرٹری نعیم اللہ پیش ہوئے اور معزز عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر بیرون ملک دورے پر ہیں پیش نہیں ہو سکتے۔
جس پر پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد کے دو رکنی بنچ نے اگلی سماعت چھ مئی مقرر کرکے وفاقی وزیر عمر ایوب کو خود پیش ہونے کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ متعلقہ دو بنکوں ایم سی بی اور جے ایس بنکوں کو بھی نوٹس جاری کر دیے ہیں ۔درخواست گزار سابق ایم این اے بابرنواز خان کی جانب سے معروف قانون طاہر نعمانی ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ وفاقی وزیر عمر ایوب کی جانب سے رحمان قادرایڈووکیٹ کیس کی پیروری کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ عمر ایوب کے کزن پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر یوسف ایوب بھی جعلی ڈگری کیس میں سپریم کورٹ سے تاحیات ناہل ہو چکے ہیں۔