اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر بھارت کے پاس پلوامہ حملے میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس ثبوت ہیں تو وہ پاکستان کو فراہم کریں تاکہ پاکستانی عوام اور عدلیہ کو اعتماد میں لیا جا سکے۔امریکی خبر رساں ادارے کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں بھارتی حکومت کو پیغام دیتا ہوں یہ نئی حکومت ہے جس کی نئی ذہنیت ہے،
ہم امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، ہمارا ایجنڈا لوگوں کی فلاح و بہبود ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم معیشت کی بہتری پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم کرپشن کا خاتمہ کرتے ہوئے طرز حکمرانی کو بہتر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہمیں اسی چیز کا ووٹ ملا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم پاکستان اور خطے میں امن اور مفاہمت چاہتے ہیں، ہم مغربی سرحد پر مصروف ہیں، ہم مشرقی محاذ پر جارحیت اور اشتعال انگیزی نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی ہے کہ ہم بھارت سمیت کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی تنظیم یا فرد کو اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔جب شاہ محمود قریشی سے سوال کیا گیا کہ بھارت جیش محمد کے سربراہ کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈلوانے کا خواہشمند ہے، اس بارے میں وہ کیا سوچتے ہیں تو پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اشتعال انگیزی میں کمی کیلئے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں، اگر ان کے پاس اچھے، ٹھوس ثبوت ہیں تو ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کر کے مذاکرات شروع کریں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مسعود اظہر پاکستان میں ہیں اور کیا حکومت ان کا پیچھا کرے گی تو شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق وہ پاکستان میں ہیں، ان کی طبیعت اس حد تک خراب ہے کہ وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ثبوتوں کا تبادلہ کرے جو پاکستان کی عدالت میں قابل قبول ہوں۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب بھارتی پائلٹ ابھی نندن وردھمان کی رہائی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے بھارت پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا اور ہم محسوس کرتے ہیں کہ یہ پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیزی کم کرنے کی خواہش کا واضح اظہار ہے۔