سیالکوٹ (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ شہبازشریف کوچیئرمین شپ سے ہٹانے سے حالات خراب ہوں گے،وزیراعظم نے جو زبان استعمال کی ان کی پریشانی ظاہر ہوتی ہے ،عمران خان نے 22 سال جوکہا اس پر عملدرآمد نہیں کیا، حکومت نوازشریف کی بیماری کافائدہ اٹھاناچاہتی ہے، ہم کوئی رعایت نہیں مانتے دل کے مرض کیلئے ڈاکٹرز کے بورڈ کی رائے کو تسلیم کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ حکومت نوازشریف کی بیماری کافائدہ اٹھاناچاہتی ہے، ہمیں میاں نوازشریف کی صحت کی فکر ہے ،ہم کوئی رعایت نہیں مانتے ،6 ڈاکٹرز کی رپورٹ پر عملدرآمد چاہتے ہیں،دل کے مرض کیلئے ڈاکٹرز کے بورڈ کی رائے کو تسلیم کیا جائے۔ خواجہ محمد آصف نے کہاکہ حکومت پہلے 6 ماہ میں ہی ناکام ہو چکی ہے ،حکومت کے پاس ایساکچھ نہیں ہے جوعوام کے سامنے پیش کر سکے۔انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کوچیئرمین شپ سے ہٹانے سے حالات خراب ہوں گے،وزیراعظم نے جو زبان استعمال کی ان کی پریشانی ظاہر ہوتی ہے ،عمران خان نے 22 سال جوکہا اس پر عملدرآمد نہیں کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت خود اپنی دشمن ہے، بیورو کریسی کو کام نہیں کرنے دیا جا رہا اور گزشتہ چھ ماہ میں حکومت نے صرف پرانے منصوبوں پر تختیاں ہی لگائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو خطرہ ہے اور ہمیں تحفظات ہیں پھر بھی چاہتے ہیں نظام چلے، حکومت نوٹ چھاپ رہی ہے اور اب تک 1400 ارب چھاپ چکی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایک وزیراعظم آئی ایم ایف کے پاس جارہا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ آئی ایف کے پاس جانے سے بہتر ہے خودکشی کرلوں۔رہنما (ن) لیگ نے کہاکہ ہم کنٹینروں پر نہیں چڑھنا چاہتے، ہم بھی اس نظام کو منجمد کر سکتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خارجہ پالیسی بھی درست سمت میں نہیں، ایک وزیر کہہ رہا تھا کہ کلبھوشن کو بھیج دیا گیا ہے، جیسا وزیراعظم ویسے ہی ان کے وزیر ہیں، ڈر ہے کہ کہیں دیرینہ دوست ہم سے ناراض نہ ہو جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہاکہ این آر او صرف وزیراعظم کی ہمشیرہ کو ملا ہے۔