اسلام آباد(اے پی پی)ایوان بالا سینیٹ کو بتایا گیا کہ سابق حکومت نے ڈالر کی قدر کو مصنوعی طور پر کم رکھنے کے لیے ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر سے آٹھ ارب ڈالر کی رقم خرچ کی تھی‘ گورنر اسٹیٹ بینک سے منسوب خبر غلط ہے‘ڈالر کی قیمت میں مزیداضافہ نہیں ہوگا۔ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمن کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی اقدامات سے کنٹرول کئے رکھا۔
ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کی ذمہ دار سابقہ حکومت ہے، ہم ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک کی درخواست پر ان کیمرہ کیا گیا تھا‘اسٹیٹ بینک کے گورنر سے منسوب خبر غلط ہے، روپے کی قدر کا معاملہ حساس ہے، اس سے مارکیٹ پر اثر پڑتا ہے، ایک مخصوص طبقہ غلط فہمیاں پھیلا رہا ہے، دسمبر 2017ءمیں ڈالر کی قیمت 104، 30 مئی 2017ءکو 124 اور 30 جون 2018ءکو 129 روپے تھی۔