پشاور(این این آئی)وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواکے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی ہیں اس لئے دوباراامینڈیٹ ملا،خیبرپختونخوا کے لوگ دوسری باری نہیں دیتے لیکن ہمیں دی،نچلے طبقے کواوپرلانے کے لیے کسی نے نہیں سوچا،سرمایہ کاری نہ ہو تو نوکریاں کہاں سے ملیں گی،اکیس کروڑ آبادی کے ملک پاکستان میں صرف چوبیس ارب ڈالر ایکسپورٹ ہے،
وزیر اعظم عمران خان نے پشاور کے قلعہ بالاحصار کو ٹورازم سینٹر بنانے کا اعلان بھی کیا۔ پشاورکے نشتر ہال میں سو روزہ پلان سے متعلق صوبائی حکومت کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 میں خیبرپختونخوا میں اتحادی حکومت بنائی،خیبرپختونخوا کے لوگ دوسری باری نہیں دیتے لیکن ہمیں دی۔خیبرپختونخواکے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی اس لیے دوسرامینڈیٹ ملا،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غریب اورامیرمیں فرق بڑھتا گیا،نچلے طبقے کواوپرلانے کے لیے کسی نے نہیں سوچا،سرمایہ کاری نہ ہو تو نوکریاں کہاں سے ملیں گی،اکیس کروڑ آبادی کے ملک پاکستان میں صرف چوبیس ارب ڈالر ایکسپورٹ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی کی سوچ ہے کہ سرمایہ کاری اچھی چیز نہیں،سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہیں،وزراء بیورو کریٹس کو بتائیں کہ سرمایہ کاروں کے لئے سانیاں پیدا کریں۔ماضی میں انسانی ترقی پرکوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی،آج تین ماہ بعد لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،سسٹم کومزید بہترکیا تو پیسے کی کوئی کمی نہیں ہوگی،سرمایہ کاری نہ ہو تو نوکریاں کہاں سے ملیں گی، وزیراعظم نے وزیراعلیٰ محمود کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ محمود خان کی ایمانداری پرپورا یقین ہے،سڑکوں پر سونے والوں کیلئے شیلٹر ہاؤس بنانے پروزیر اعلیٰ کے پی کو مبارک باددیتا ہوں ۔
پنجاب میں عثمان بزدارکووزیراعلیٰ بنایا توہمارا مذاق اڑایا گیا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعظم کا طیارہ استعمال کرتے تھے،سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے انٹرٹینمنٹ کی مد میں 35 کروڑ روپے خرچ کیے،وزیراعظم نے عثمان کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدارایماندار اوردلیرشخص ہیں،عثمان بزدارمافیا کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں،بھینسیں بیچنے پرمذاق اڑایا گیا،عوام کا پیساعوام پرخرچ ہونا چاہیے،
وزیر اعظم عمران خان نے پشاور کے قلعہ بالاحصار کو ٹورازم سینٹر بنانے کا اعلان بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ڈومور کہہ رہا تھا اب طالبان سے بات چیت کروانے کا کہہ رہا ہے،فاٹا کے لوگوں کوسب سے پہلے ہیلتھ کارڈ دیں گے، گورنر،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا،فاٹا کے سینیٹرزفاٹا میں ڈیویلپمنٹ کا روڈمیپ دینگے،عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر صحت کو ہدایت کی کہ اگرکوئی بیوروکریٹ رکاوٹ پیداکرتاہے تواس کیخلاف ایکشن لیں،اب ہمیں یہ بھی ڈرنہیں کہ کسی وزیرکونکالا توفارورڈ بلاک بن جائے گا۔خیرات پاکستانی زیادہ دیتے ہیں اورٹیکس سب سے کم دیتے ہیں۔