پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

چیئرمین پی اے سی کا اعلان ، حکومت نے شہبازشریف کو ناقابل یقین آفر کردی

datetime 13  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہباز شریف نیب کے کیسز سے دوچار ہیں وہ کیسز غلط ہیں یا صحیح اپنا دفاع کریں گے، نیب کا اس ایوان سے تعلق نہیں، یہ ماضی کے کیسز ہیں، پی ٹی آئی کا اور اسکی حکومت کا بھی ان کیسز سے کوئی تعلق نہیں ، قائد حزب اختلاف کو جس پر اعتماد ہو اسے چیئرمین کیلئے نامزد کردیں، اپوزیشن سمجھتی ہے کہ حکومت کو ہی ذمہ دار ٹھہرائے گی تو یہ درست نہیں۔

جن کا جمہوری ذہن ہو گا وہ چاہے گا ایوان چلے، جس کا ذہن نہیں ہو گا وہ کہے گا میں نہیں تو کچھ نہیں، ہاؤس کے تقدس کو پامال نہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اپوزیشن کبھی حکومت میں آتی ہے اور کبھی حکومت اپوزیشن بنتی ہے۔جمعرات کو ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈرجاری کئے جس پر وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئے، یہ ایوان ہم سب کا ہے، اس ایوان کے قوانین کا احترام ہم سب پر لازم ہے، حالات چلتے رہتے ہیں، اپوزیشن کبھی حکومت میں آتی ہے اور کبھی حکومت اپوزیشن بنتی ہے، یہ اتار چڑھاؤ رہتا ہے، ہاؤس کے تقدس کو پامال نہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، بات آگے چلے گی تو ایوان چلے گا، ہمیں لوگوں نے منتخب کر کے یہاں بھیجا ہے، ہمیں لوگوں نے اس لئے چنا تا کہ ہم اپنا اپنا نقطہ نظر یہاں رکھیں، یہی جمہوریت ہے، ایوان میں دونوں طرف سنجیدہ رویہ کی ضرورت ہے، حکومت کی طرح اپوزیشن کی بھی ذمہ داریاں ہیں، اگر ہم یہاں آ کر ہنگامہ کھڑا کر دیں تو اس سے نقطہ نظر پورا نہیں ہو گا، ایوان کے فلور پر کی گئی بات کی اہمیت اور افادیت ہوتی ہے، دونوں طرف سنجیدہ رویے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے آپ کو حدود و قیود میں رکھنے کی ضرورت ہے، آئیے بیٹھ کر ایسا راستہ نکالیں تا کہ نظام چل سکے اور ہم بہتری کی جانب چلیں، جب یہ اسمبلی وجود میں آئی تو اپوزیشن نے احتجاج کیا۔

اپوزیشن کو انتخابات پر اعتراض تھا، حکومت نے پھر بھی ایک راستہ نکالا، حکومت نے معاملے کی چھان بین کیلئے کمیٹی بنا دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ حکومت کو ہی ذمہ دار ٹھہرائے گی تو یہ درست نہیں، جن کا جمہوری ذہن ہو گا وہ چاہے گا ایوان چلے، جس کا ذہن نہیں ہو گا وہ کہے گا میں نہیں تو کچھ نہیں، پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کے بغیر پارلیمنٹ کیسے فنکشنل ہو سکتا ہے، میں اپوزیشن کے بینچوں اور اپنے بینچوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ان سٹینڈنگ کمیٹیوں کا بننا جمہوریت اور پارلیمنٹ کی ضرورت ہے۔

ان کمیٹیوں میں اپوزیشن کا رول ہوتا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا معاملہ آگیا، اپوزیشن لیڈر کے علاوہ بھی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بنتے رہتے ہیں، قائد حزب حزب اختلاف نیب کے کیسز سے دوچار ہیں، وہ کیسز غلط ہیں، صحیح ہیں وہ اپنا دفاع کریں گے، نیب کا اس ایوان سے تعلق نہیں، یہ ماضی کے کیسز ہیں، پی ٹی آئی کا اور اس کی حکومت کا ان کیسز سے کوئی تعلق نہیں ہے، قائد حزب اختلاف کو جس پر اعتماد ہو اسے چیئرمین کیلئے نامزد کردے،ہم ان کے فیصلے پر کوئی انا کا مسئلہ نہیں بنائیں گے، اپوزیشن کے معزز ممبران اس معاملے پر تقاضا کرتے رہے کہ قائد حزب اختلاف کو ہی چیئرمین ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…