جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے اہم سرکاری ادارے کی خلاف ضابطہ نجکاری کی تیاریاں تیزی سے جاری ،دو وفاقی وزراء سرگرم

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے کے الیکٹرک کی خلاف ضابطہ نجکاری کی تیاریاں تیزی سے جاری ہیں،کے الیکٹرک نجکاری کے ذریعے شنگھائی الیکٹرک کو دینے کیلئے رازداری سے دو وفاقی وزراء نے کام کیا۔کے الیکٹرک کی نجکاری کیلئے ابوظہبی میں فراڈ کے الزام میں جیل جانے والے عارف نقوی کی وزیراعظم عمران خان سے دو ملاقاتیں بھی کروا دی گئیں۔

ڈپٹی آڈیٹر جنرل نے کے الیکٹرک کی خلاف ضابطہ نجکاری پر اختلافی نوٹ تحریر کردیا۔نجکاری کا کام پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ڈپٹی آڈیٹر جنرل کا نوٹ بھی فائل سے خفیہ ہاتھوں نے غائب کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر اور وفاقی وزیر برائے ٹیکسٹائل وکامرس رزاق داؤد کی توجہ آجکل کے الیکٹرک کی نجکاری پر مرکوز ہے۔ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کے لئے اے براج ہولڈنگ گروپ کے عارف نقوی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں اور دونوں وفاقی وزراء نے عارف نقوی کی وزیراعظم سے دو ملاقاتیں بھی کروا دی ہیں۔عارف نقوی وہ شخص ہے جس پر امریکہ میں ہیلتھ فنڈ ریزنگ میں گھپلوں کے الزامات کے ساتھ ساتھ ابوظہبی میں مائیکرو سوفٹ سرمایہ کاری میں ہیر پھیر کا الزام تھا جس پر اسے جیل بھیج دیا گیا تاہم ابھی وہ ضمانت پر رہا ہوئے ہیں اور مقدمہ زیر سماعت ہے۔وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر ٹیکسٹائل وکامرس رزاق داؤد کی خصوصی شفقت سے شنگھائی الیکٹرک کے عہدیداروں کی وزیراعظم سے ملاقات کروائی گئی تو عارف نقوی کو اس میٹنگ میں مرکزی اہمیت حاصل تھی۔اس معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس میں نجکاری کمیشن کے لوگوں اور وزارت پانی وبجلی کے افسروں کو بھی شامل کیا گیا۔وفاقی وزیر رزاق داؤد نے اس کمیٹی کی سربراہی کی اور اسکے اجلاس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔

قانون کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان ایسی کسی کمیٹی کارکن نہیں بن سکتا کیونکہ کئی محکموں کے آڈٹ کی ذمہ داری آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ہوتی ہے۔مذکورہ میٹنگ کی کارروائی میں ڈپٹی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے تحریری طور پر نوٹ لکھا کہ ہم اس کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے کیونکہ ہم کے الیکٹرک سمیت کئی محکموں کا آڈٹ کر رہے ہیں۔کے الیکٹرک کے معاملات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں بھی پائی

جاچکی ہیں جبکہ کے الیکٹرک ،ایس این جی پی ایل کے یہ نادہندہ بھی ہیں۔حیرت انگیز طور پر ڈپٹی آڈیٹر جنرل کے ریمارکس کو فائل سے غائب کردیاگیا۔وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی انہیں اصل صورتحال بتانے کی بجائے پر اپنے پاکستان والی وارداتوں کیلئے سرگرم دکھائی دیتے ہیں۔نجکاری کے نام پر ہونے والی یہ ڈیل عارف نقوی کے ماضی کے باعث پی ٹی آئی حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے

موضوعات:



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…