اسلام آباد(آئی این پی) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا 9گھنٹے کاطویل ترین اجلاس تھا،اس سے ایک نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی کابینہ نے طویل ترین اجلاس کا ریکارڈ قائم کر دیا، 9 گھنٹے طویل اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ وزرا، وزرائے مملکت، مشیران اور معاونینِ خصوصی 11 بجے سے وزیرِ اعظم آفس میں موجود تھے۔
شاہ محمود، پرویزخٹک، اسدعمر اور شفقت محمود بریفنگ دے کر قومی اسمبلی پہنچے۔جن وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ان میں داخلہ، خارجہ، دفاع، اطلاعات، ریلوے، خزانہ، منصوبہ بندی اور مواصلات شامل ہیں۔کہ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کی کارکردگی پراظہار اطمینان کرتے ہوئے فی الحال کسی رکن کو تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والا وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلا س نو گھنٹے جاری رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کی کارکردگی پراظہار اطمینان کرتے ہوئے فی الحال کسی رکن کو تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی کابینہ کے 9گھنٹے کے طویل ترین اجلاس میں سادگی اور کفایت شعاری کی نئی مثال قائم کردی گئی ،، کھانے کے مطالبے پر وزراء کی صرف اسنیکس سے تواضع کی گئی۔پیر کو کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان سے تین سوالات پر زور دیا کہ بہ طور وزیر اب تک کیا کیا؟ آئندہ کی منصوبہ بندی کیا ہے؟ اخراجات میں کتنی کمی کی؟۔سخت سوالات پر کچھ وزرا کا شوگر لیول کم ہوا تو کسی کو بھوک نے ستایا، کھانے کے مطالبے پر صرف اسنیکس سے تواضع کی گئی، وزیرِ اعظم نے تسلی بخش کارکردگی پر کئی وزرا کو شاباش بھی دی۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا 9گھنٹے کاطویل ترین اجلاس تھا،اس سے ایک نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔