ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بحریہ ٹاؤن میں پاکستانیوں کی کھربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خدشہ،اہم ترین مسئلے کو کیوں نظرانداز کیاجارہاہے؟وزیراعظم سارا دن اپنے وزراء سے 100 دن کی کارکردگی کا حساب لیتے رہے،نتیجہ کیا نکلا؟جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بحریہ ٹاؤن کراچی سپریم کورٹ کی پے درپے پیشیوں کی وجہ سے شدید مالیاتی بحران کا شکار ہو گیا‘ دو لاکھ لوگوں کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا‘ ٹاؤن کے رہائشی‘ ملازمین‘ ترقیاتی کام کرنے والی کمپنیاں‘ پراپرٹی ڈیلرز‘ اوورسیز پاکستانی اور پلاٹس اور ولاز کے مالکان شدید پریشانی کا شکار ہیں‘ بحریہ ٹاؤن مالیاتی بحران کی وجہ سے اس ماہ اپنے 45 ہزار ملازمین کو تنخواہیں تک نہیں دے سکا‘

کراچی میں ٹاؤن کی بتیاں تک بجھا دی گئی ہیں‘ لوگ احتجاج کیلئے سڑکوں پر بھی نکل رہے ہیں اور پریس کلبز کے سامنے مظاہرے بھی کر رہے ہیں‘ یہ پاکستان کا واحد پرائیویٹ ادارہ ہے جس میں لوکل کے ساتھ ساتھ لاکھوں اوورسیز پاکستانیوں نے کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے چنانچہ بحریہ ٹاؤن کے ڈوبنے کے خوفناک نتائج نکلیں گے‘ اس سے لاکھوں لوگوں کی کل جمع پونجی بھی ڈوب جائے گی‘ اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بھی شیک ہو جائے گا اور ملک کی 60 بڑی تعمیراتی انڈسٹریز بھی دیوالیہ ہو جائیں گی‘ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کا کہنا ہے سپریم کورٹ اگر ہماری بات سن لے‘ یہ مسئلے کا کوئی ریزن ایبل حل نکال لے تو ہم آج بھی حالات کو سنبھال سکتے ہیں‘ ان کا کہنا ہے ہم نے اگر کوئی غلطی کی ہے تو ہم جرمانہ اور تاوان ادا کرنے کیلئے تیار ہیں‘ یہ کیس جتنا لمبا ہوتا جائے گا‘ عدالت ہماری بات سننے میں جتنی دیر کرے گی لوگوں کا اتنا نقصان ہوتا چلا جائے گا‘ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں‘ حکومت یا سپریم کورٹ جب چاہے یہ مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہو جائے گا‘ بحریہ ٹاؤن کے رہائشی بگڑتی ہوئی صورتحال سے انتہائی پریشان ہیں، میرا خیال ہے چیف جسٹس‘ آرمی چیف اور وزیراعظم کو اکٹھے بیٹھ کر اس مسئلے کا کوئی ریزن ایبل حل نکالنا چاہیے ورنہ دوسری صورت میں لوگوں کے کھربوں روپے بھی ڈوب جائیں گے اور معیشت کا کباڑہ بھی ہو جائے گا‘

آج بحریہ ٹاؤن کی صرف لائیٹس بند ہوئی ہیں کل کو لاکھوں لوگوں کی معاشی زندگی میں اندھیرا ہو جائے گا اور اس کا نقصان پورا ملک اٹھائے گا۔ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں، نیب نے جمعرات کو آصف علی زرداری کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو کو بھی تفتیش کیلئے طلب کر لیا‘ دوسری طرف کے پی کے چیف منسٹر محمود خان اور سینئر وزیر عاطف خان کو بھی بلا لیا گیا‘ کیا اپوزیشن اب بھی نیب کو جانبدار کہے گی اور وزیراعظم سارا دن اپنے وزراء سے 100 دن کی کارکردگی کا حساب لیتے رہے‘ حساب کا کیا نتیجہ نکلا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…