منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

تحریک آزادی کشمیر کو لوگوں کی بڑی حمایت حاصل ہے،مقامی نوجوان مجاہدین میں شامل ،بھارتی جنرل نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کامطالبہ کردیا

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی) بھارتی فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کے لیے کشمیریوں سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ فوج کا ایک محدود کردار ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل بھٹ نے نئی دہلی سے شائع ہونے والے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے پیچیدہ مسئلے کو اچھے نظم و نسق اورسیاسی مذاکرات سے حل کیا جاسکتا ہے جس طرح اٹل بہاری واجپائی کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ فوج صرف معمول کے حالات بحال کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرسکتی ہے اسکے بعداچھے نظم ونسق، لوگوں سے سیاسی مذاکرات جیسے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واجپائی کے دور میں ایسا ہی ہواتھا اور مجھے یقین ہے کہ موجودہ حکومت بھی صحیح وقت پر ایسے اقدامات کرے گی۔ جنرل بھٹ نے فوج کے کردار کے بارے میں کہاکہ امن کو برقرار رکھنا فوج کا کام ہے لیکن مسئلے کا طویل مدتی حل حکومت کو خود ڈھونڈنا ہوگا۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ سیاسی حل کے بارے میں مختلف لوگ مختلف تشریح کرتے ہیں جنرل بھٹ نے کہاکہ میں اس میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ یہ میرا کام نہیں ہے۔ بھارتی جنرل نے اعتراف کیا کہ تحریک آزادی کشمیر کو لوگوں کی بڑی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں مقامی نوجوانوں کا مجاہدین میں مسلسل شامل ہونا فوج کے لیے تشویش کا دوسرا بڑا سبب ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اس میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے لیکن اپریل ، مئی اور جون کے مہینوں میں یہ تعداد بڑھتی جارہی تھی یہی وجہ ہے کہ 200 مجاہدین کو شہید کرنے کے باوجود ان کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑاہے۔ ) بھارتی فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کے لیے کشمیریوں سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ فوج کا ایک محدود کردار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…