اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) روپے کی بے توقیری،وزیر اعظم اور وزیر خزانہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ۔امریکی ٹی وی بلوم برگ کاانکشاف،تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسد عمر و سٹیٹ بینک کے اختیارات محدود کر تے ہوئے 3 رکنی کمیٹی بنا دی جو روپے کی قدر کو برقرار رکھنے میں سٹیٹ بینک کی مدد کرے گی ۔نوازدور حکومت میں گورنر سٹیٹ بینک مقرر کئے گئے طارق باجوہ پربھی تلوار لٹکنے لگی ہے ، جن کے نواز لیگ سے تعلق کا پروپیگنڈا تیز کر دیا گیا ہے ۔پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کی لابی وزیر خزانہ
کو منصب سے ہٹوانے کیلئے پہلے سے ہی سرگرم ہے اور ڈالر کے معاملے کو اچھال کر اپنے مقاصد کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے ۔ اسد عمر کے اس اعتراف پر کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے انہیں روپے کی قدر میں کمی کے اقدام سے آگاہ کیا گیا تھا ، لیکن یہ کام بتدریج کیا جانا تھا ۔ عمران خان نے وزیر خزانہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں آگاہ کیا جا چکا تھا تو مجھے کیوں نہیں بتایا گیا ۔ماہرین کہتے ہیں کرنسی کی قدر کے تعین میں حکومتی مداخلت آئی ایم ایف پروگرام کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔