اسلام آباد(اے این این)حکومت نے پارلیمنٹ اراکین کے لیے اخلاقیات کمیٹی بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا، کمیٹی رواں ماہ تشکیل دی جائے گی، غیر پارلیمانی الفاظ پر رکن کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ میں اراکین کی جانب سے مخالفین کیلئے نازیبا الفاظ کے استعمال کی روک تھام کیلئے حکومت نے اخلاقیات کمیٹی بنانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی ارکان کو ذاتیات پرحملوں کے بجائے ایشوز پربات کرنے کا پابند کرے گی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی رواں ماہ تشکیل دی جائے گی۔کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر کی سطح پر نمائندگی دی جائے گی، جس میں پارلیمانی لیڈروں کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ غیر پارلیمانی گفتگو پر ارکان کے خلاف کارروائی کرسکے۔اس حوالے سے وزیر اعظم نے گزشتہ روز اجلاس میں کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، فیصلے کے مطابق قواعد و ضوابط کی ذمہ داری اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصراور وفاقی وزیر علی محمد کے سپرد کی گئی ہے۔قومی اسمبلی، سینیٹ اور پارلیمانی امور کی وزارت ایس او پی بنائیں گے، اجلاس میں بتایا گیا کہ کمیٹی گالم گلوچ اور ذاتیا ت پر حملے کی صورت میں رکن کیخلاف کارروائی اور سفارش کرسکے گی۔واضح رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ہونے والے اجلاسوں میں اکثر اوقات یہ سننے میں آتا ہے کہ ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کررہا تھا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی شدت اختیار کرجاتی ہے۔شیم شیم کے نعروں اور غلیظ گالیوں کے ساتھ بات ہاتھا پائی تک پہنچ جاتی ہے، جس کی روک تھام کیلئے اخلاقیات کمیٹی کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے۔