جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

ہماری حکومتوں کے تین المئے کیاہیں؟یہ جب تک ہیں ملک ٹھیک نہیں ہو سکے گا، وزیراعظم عمران خان بیک فٹ پر نہیں ‘ ایگریسو ہیں‘ کیا یہ ایگریشن حقیقی ہے یا پھر مصنوعی؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہماری حکومتوں کے تین المئے ہیں‘ پہلا المیہ گا‘ گے‘ گی ہے‘ آپ کسی بھی حکومت کے کسی بھی عہدیدار سے بات کر لیجئے‘ اس کا ہر فقرہ گا‘گے اور گی پر ختم ہو گا‘ ہم یہ کر دیں گے‘ یہ ہو جائے گااور حکومت یہ کرے گی وغیرہ وغیرہ‘ ملک میں آج تک کوئی حکومت ایسی نہیں آئی جس نے یہ کہا ہو ہم نے یہ کر دیایا یہ ہو گیا چنانچہ آپ اگر ملک کو واقعی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو آپ سرکار میں گا‘

گے اور گی پر پابندی لگا دیں اور حکومت صرف ہو گیا کہہ سکے‘ دو‘ ہماری ہر حکومت کی ترقی صرف تقریروں‘ کاغذوں اور دعوؤں میں پر مشتمل ہے‘ یہ سڑک‘ گلی اور گھر تک نہیں پہنچ پاتی اور تین ہماری حکومتیں ہر دو تین ماہ بعد بھوکے کو قائل کرنے کی کوشش کرتی ہیں تم بھوکے نہیں ہو‘ تمہارا پیٹ بھر چکا ہے اور بھوکا حیرت سے کہتا ہے اچھا میرا پیٹ بھر چکا ہے‘ میرا خیال ہے حکومتیں جتنا زور بھوکے کو سمجھانے پر لگاتی ہیں یہ اگر اس سے آدھا وقت مسئلہ حل کرنے پر لگا دیں تو ملک میں واقعی کوئی بھوکا نہ رہے‘یہ تینوں المئے جب تک موجود ہیں یہ ملک اس وقت تک ٹھیک نہیں ہو سکے گا‘ آج حکومت نے سو دنوں کی کامیابی کا جشن منایا‘ ہو سکتا ہے حکومت کے تمام دعوے واقعی سچے ہوں لیکن پنجابی زبان کا ایک محاورہ ہے‘ حسن وہ ہوتا ہے جس کا اعتراف سوکن بھی کرے‘ آپ جس دن کامیاب ہو جائیں گے اس دن آپ کو کامیابی کا جشن منانا نہیں پڑے گا اس دن پورا ملک خود جشن منائے گا اور آپ جب تک کامیاب نہیں ہوتے اس وقت تک آپ خواہ سو جشن منا لیں لوگ مطمئن نہیں ہوں گے۔ ہم وزیراعظم کی تقریر کی طرف آتے ہیں ،حکومت کا دعویٰ ہے ہم نے ڈائریکشن طے کر دی ہے‘ یہ دعویٰ کس قدر درست ہے‘ وزیراعظم پر امید بھی ہیں اور یہ سو دنوں بعد بھی بیک فٹ پر نہیں ہیں‘ یہ ایگریسو ہیں‘ کیا یہ امید‘ یہ ایگریشن حقیقی ہے یا پھر مصنوعی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…