ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

قائد اعظم پاکستان اور بھارت کے تعلقات کس طرح رکھنا چاہتے تھے؟کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد پر بھارت کیوں مشتعل ہے؟کیا پاکستانی بھی کرتار پور کوریڈور پر اتنے ہی خوش ہیں جتنے دنیا بھر کے سکھ؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پال ایلنگ پاکستان میں امریکا کے پہلے سفیر تھے‘ یہ قائداعظم سے ملاقات کیلئے آئے تو انہوں نے قائد سے پوچھا آپ فیوچر میں انڈیا کے ساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں‘ قائداعظم نے جواب دیا‘ میں پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات ویسے دیکھنا چاہتا ہوں جیسے امریکا اور کینیڈا کے درمیان ہیں۔

یہ ہے انڈیا کے بارے میں پاکستان کی فارن پالیسی لیکن پاکستان نے جب بھی انڈیا کے ساتھ اس فارن پالیسی کے تحت ریلیشن ڈویلپ کرنے کی کوشش کی جو اب میں ہمیں ہمیشہ یہ ردعمل ملا ، پاکستان نے آج 70 سال کی تاریخ میں بہت بڑا اینی شیٹو لیا‘ وزیراعظم نے کرتار پور راہ داری کا سنگ بنیاد رکھ دیا، اس ایک اینی شیٹو نے بارہ کروڑ سکھوں کیلئے باباگرونانک مہاراج کی سمادھی کی زیارت بھی ممکن بنا دی اور 400 سو کلومیٹر کا فاصلہ چار کلو میٹر میں بھی تبدیل کر دیا‘ اس اینی شیٹو پر دورد عمل سامنے آئے‘ ہندوستان کے سکھوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے ، یہ پہلا رد عمل تھا‘ یہ فطری ہے جبکہ دوسرا رد عمل ناقابل فہم ہے‘ بھارتی حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے یہ مزید پہاڑ پر چڑھ گئی، آپ دیکھئے بھارت میں ایک قدم پر دو رد عمل سامنے آئے‘ بھارت کے شہری سکھ خوش ہیں لیکن بھارت کی سرکار ناراض ہے‘ کیا ہم اس ردعمل کو سکھ کمیونٹی اور سرکار کے درمیان اختلاف سمجھیں‘ دوسرا وزیراعظم نے بھارت کو کھل کر مذاکرات کی دعوت دے دی، پیغام بہت واضح ہے اور یہ پیغام منہ سے بول رہا ہے اگر انڈیا چاہے تو عمران خان کشمیر کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں‘ اگر انڈیا یہ سنہری پیش کش بھی قبول نہیں کرتا تو پھر جنگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا‘ انڈیا کا رد عمل کیا ہوگا اور کیا پاکستانی بھی کرتار پور کوریڈور پر اتنے ہی خوش ہیں جتنے دنیا بھر کے سکھ‘ یہ دونوں نقطے ہمارے آج کے پروگرام کا ایشو ہوں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…