نئی دہلی(اے این این)بھارتی پنجاب کے شہر گرداس پور میں کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب تنازع کا شکار ہوگئی۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب میں کرتار پور کوریڈور کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے دوران پنجاب کے وزیر سکھ جندر سنگھ رندھاوا نے تختی پر اپنے ہی وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ اور دیگر وزرا کے ناموں پر سیاہ ٹیپ لگا دیا۔
سکھ جندر سنگھ نے کہا کہ پرکاش سنگھ اور بادل اور سکھبیر سنگھ بادل کے نام سنگ بنیاد پر لکھنے پر احتجاجاً انہوں نے یہ کام کیا۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں کے نام کیوں لکھے گئے؟ یہ ایگزیکٹو کا حصہ نہیں اور نہ ہی یہ کوئی بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی)کی تقریب ہے۔گرداس پور میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ڈیرہ بابا نانک کرتارپور صاحب کوریڈور کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھارت کے نائب صدر وینکیھ نیدو نے کرنا تھا۔اس حوالے سے پیر کو تقریب منعقد کی گئی، جس میں یونین ٹرانسپورٹ وزیر نیتن گدکاری، یونین وزیر فوڈ ہرسمرت کور بادل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے شرکت کرنا تھی۔خیال رہے کہ کرتارپور بھارتی پنجاب کے علاقے گرداس پور میں ڈیرہ بابا نانک سے تقریبا 4 کلومیٹر دور ہے، جسے 1522 میں سکھ گرو نے قائم کیا تھا اور یہاں پہلا گردوارہ کرتارپور صاحب قائم کیا گیا تھا جبکہ کہا جاتا ہے کہ یہاں بابا گرونانک کا انتقال ہوا تھا۔یاد رہے کہ رواں سال اگست میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سکھ یاتریوں کے لیے اس سرحد کو ویزا فری کرنے کے منصوبے کی بحالی کی تجویز دی تھی جو 1988 سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث تعطل کا شکار تھا۔بعد ازاں 22 نومبر کو بھارتی حکومت نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور کی سرحد کھولنے کی پیشکش کو قبول کرلیا تھا جبکہ بھارتی کابینہ نے سرحد کھولنے سے متعلق منظوری بھی دے تھی۔
اس دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان نے پہلے ہی بھارتی حکومت کو بتا دیا تھا کہ وہ گرو نانک صاحب کے 550ویں یومِ پیدائش کے موقع پر کرتارپور سرحد کھولنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔انہوں نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے جو بھارتی ضلع گرداس پور کے ڈیرا بابا نانک کو پاکستان میں گردوارا کرتارپور صاحب سے منسلک کرے گا اور بھارتی سکھوں کو یہاں تک پہنچنے کے لیے ویزا فری رسائی ہوگی۔