اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین انیل مسرت نے برطانیہ میں ایک گرجا خریدا تھا۔ گرجا گھر کی انتظامیہ کو انہوں نے یہ بتایا تھا کہ وہ گرجے کی زمین پر ایک کمرشل عمارت تعمیر کریں گے لیکن بعد میں انہوں نے وہاں پر ایک مسجد بنوا دی۔ جب میں نے انیل مسرت سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ واقعی انہوں نے ایک گرجا خریدا تھا اور وہاں کمرشل پلازہ بنانے کا ارادہ تھا لیکن میرے پاس ایک عالم دین آئے اور انہوں نے تقاضا کیا کہ
میں گرجے کی زمین پر مسجد بنا دوں۔ یہ ان کے لئے مشکل تھا کیونکہ انہوں نے یہ جگہ کاروباری مقصد کے لئے خریدی تھی لیکن عالم دین کے اصرار پر انہوں نے گرجے کی انتظامیہ سے بات کی اور ان سے گرجے کی جگہ مسجد بنانے کی اجازت طلب کی۔گرجے کی انتظامیہ نے اس مسئلے پر کافی سوچ بچار کی اور آخر کار انیل مسرت کو اپنی جگہ پر مسجد بنانے کی اجازت دیدی۔ بعد ازاں انیل مسرت نے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر یہ مسجد تعمیر کرا دی لیکن اس کام کو کبھی شہرت حاصل کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا۔