اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد پر ایک ساتھ دو قیامتیں ٹوٹ پڑیں، ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنا مہنگا پڑ گیا، چیئرمین نیب نے معاملے کا نوٹس لے لیا، سپریم کورٹ میں بھی شہری کی درخواست پر مبینہ جعلی ڈگری کے معاملے پر کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کا معاملہ،
سپریم کورٹ نے کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کے معاملے پر سپریم کورٹ نے کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی سپریم کورٹ کا بنچ 12نومبر کو کیس کی سماعت کریگا۔ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کے خلاف شہری نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہری آصف کھرل کی جانب سے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی مبینہ جعلی ڈگری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا اور سماعت کیلئے سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ تشکیل دیدیا گیا۔ بنچ کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کرینگے جبکہ ان کے ساتھ بنچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل ہونگے۔ سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست گزار شہری آصف کھرل کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کے ٹی وی انٹرویوز اور ان انٹرویوز میں ارکان اسمبلی کے استحقاق مجروح ہونے کے معاملے پر نوٹس لے لیا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تمام اراکین اسمبلی کا احترام کرتا ہے ، معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور معاملے کا جائزہ لیا جائے گا کہ کیسے اراکین اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ قانون کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی۔ دیکھنا ہو گا کہ حقائق کے برعکس کوئی بات کہی گئی ہے یا نہیں۔