اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بناء پر بری کر نے کے فیصلے پر ممکنہ ردعمل اورہنگامہ آرائی کے پیش نظر ریڈزون کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے ٗ ریڈزون کے تمام داخلی راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں ،اہم سرکاری عمارتوں اور تنصیبات کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ،
پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز اور ایف سی کے دستے تعینات کردیے گئے ہیں، حالات خراب ہونے کی صورت میں پاک فوج کے دستوں کو طلب کرلیا جائیگا ۔بدھ کو توہین رسالت کیس میں سزائے موت پانے والی آسیہ مسیح کی نظر ثانی کی درخواست پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے بری کردیا جس پر ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ۔وفاقی وزارت داخلہ میں اس سلسلے میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق تفصیلی مشاورت کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ریڈزون کو مکمل طور پر سیل کردیا جائے اور تمام اہم عمارتوں اور سیکیورٹی میں اضافہ کردیا جائے ۔ پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز اور ایف سی کے دستے طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ ہنگامی صورتحال اور امن وامان کنٹرول نہ ہونے پر سول انتظامیہ اور پولیس کی مدد کیلئے پاک فوج کے دستوں کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ٗدوسری طرف مذہبی جماعتوں کی قیادت سے رابطے کر کے ان سے مذاکرات کا بھی فیصلہ کیا گیا اور یہ کام وزارت مذہبی امور کو سونپا گیا ۔سیکرٹری داخلہ نے وزارت داخلہ کے افسروں کو ہدایت کی کہ وہ امن وامان کنٹرول کرنے کیلئے پولیس انتظامیہ اور صوبائی چیف سیکرٹریز سے بھی رابطے کریں ۔اجلاس میں پولیس اور انتظامیہ کے تمام افسروں اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے پر اتفاق ہوا۔