اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی خارجہ پالیسی میں کارکردگی پرپاکستان کو خفت اٹھانی پڑی، ان حرکتوں سے پاکستان کے وقار کو دھچکا پہنچا،حکومت کی جانب سے ناپختہ اور بچگانہ نقطہ نظررہاہے ٗ وزیر اعظم سعودی عرب گئے ٗ ان کے لوگوں نے کہا دس ارب لے آئے ٗ نہیں پتہ چلا ارب یا عرب تھا ۔
امریکی وزیر خارجہ کا بھارت میں بیان پاکستان دوستی نہیں دشمنی پر مبنی تھا۔ بدھ کو مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت کی خارجہ پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سعودی عرب گئے ان کے لوگوں نے کہا 10 ارب لے آئے،اب یہ نہیں پتا چلا ارب تھاعرب تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کا بھارت میں بیان پاکستان دوستی نہیں دشمنی پر مبنی تھا ٗامریکی وزیر خارجہ کے دورے میں جو دعوے کیے گئے بھارت میں انکا جواب آگیا ٗبھارت نے جس انداز سے ملاقات سے انکارکیا وہ ہتک آمیز تھا،پاک بھارت تعلقات سے متعلق پاکستان کو شرمندگی اٹھانا پڑی۔خواجہ آصف نے کہا کہ فرانس سے کال آئی ہم نے نہیں لی ٗکہا گیا کہ نئے سرے سے تعلقات کا آغازہوا،24 گھنٹے میں ان دعوؤں کاکچا چٹھا سامنے آگیا ٗاقتدار میں آنے کے ایک ماہ کے اندر اندر اس پر شکوک و شبہات پیدا کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک ایسے وقت میں آیا جب ہمارے سرمایہ کار بھی گھبرا رہے تھے ٗامیگریشن ایکٹ کو بھی سامنے نہیں رکھا گیا، جب دیکھا ایک اتحادی ناراض ہے تو تجویز کہہ دیا گیا۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ افغان مہاجرین کو پاسپورٹ دے دیے جائیں گے،حکومت نے توقعات کوجس طرح ڈھیرکیا،ماضی میں کسی حکومت کوایسی صورتحال کاسامنانہیں کرنا پڑ۔