اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کئے جانے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت مکمل ہونے پرمختصر فیصلہ سناتے ہوئے سزا معطل کئے جانے کا حکم دیا۔ عدالت سے فیصلہ اانے کے
بعد ملک بھر میں مسلم لیگ ن کے کارکن جشن منارہے ہیں اور جگہ جگہ مٹھائی تقسیم کی جا رہی ہے۔ فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئےسابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو دھاندلی کے ذریعے صرف انتخابات سے باہر کرنا تھا، فیصلے کا مقصد عمران خان کی راہ ہموار کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطلی کا اسلام ااباد کا فیصلہ نان پی سی او انصاف کی ایک جھلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کارکنوں کی دعائوں کی وجہ سے رہائی ملی۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر تحریک انصاف کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے اور تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کا نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر تحفظات ہیں ۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے جشن پر ان کا کہنا تھا یہ ویسا ہی جشن ہے جیسا انہوں نے پہلے منایا تھا۔ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ ختم نہیں ہوا بلکہ سزا معطل ہوئی ہے فیصلہ اپنی جگہ موجود ہے۔ ان لوگوں کو لوٹ کر واپس جیل میں ہی آنا پڑیگا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج نیب پراسیکیوٹر نے دلائل مکمل کئے تھے جبکہ گزشتہ روز عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو متنبع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر نیب کی جانب سے آج دلائل مکمل نہ ہوئے تو عدالت تحریری دلائل کی بنیاد پر فیصلہ سنا دیگی۔ نیب پراسیکیوٹر نے جیسے ہی دلائل مکمل کئے۔ عدالت فیصلے تک کیلئے برخاست کی گئی اور تین بجے فیصلہ سنانے کا اعلان کیا گیا ۔ تین بجتے ہی جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس اطہرمن اللہ عدالت میں آگئے اور انہوں نے آتے ہی مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کرنے کا حکم دیا۔