منی لانڈرنگ کیس ٗ زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ،ایف آئی اے نے بہن بھائی کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا

25  اگست‬‮  2018

کراچی/اسلام آباد (این این آئی) ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے آصف زرداری اور فریال تالپور کو ایک بار پھر طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی بینکنگ عدالت نے 17 اگست کو منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ٗ عدالت نے تمام ملزمان کو 4 ستمبر تک گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے بعد آصف زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے پہلے ہی حفاظت ضمانت حاصل کرلی ہے۔سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں تمام ملزمان کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے آصف زرداری اور فریال تالپور کو ایک بار پھر طلب کرلیا جس کے لیے انہیں نوٹسز بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ایف آئی اے نے دونوں رہنماؤں کو 27 اگست کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد طلب کیاہے۔ایف آئی اے کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور کو چوتھی بار طلب کیا گیا ہے، اس سے قبل بھی طلب کیے جانے کے باوجود دونوں شخصیات ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئیں۔واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو ایف آئی اے گرفتار کرچکی ہے جن سے تحقیقات جاری ہیں۔ایف آئی اے حکام نے بتایا تھا کہ منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا ٗاسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

حکام کے دعوے کے مطابق جعلی اکاؤنٹس بینک منیجرز نے انتظامیہ اور انتظامیہ نے اومنی گروپ کے کہنے پر کھولے اور یہ تمام اکاؤنٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی اور دستیاب دستاویزات کے مطابق منی لانڈرنگ کی رقم 35ارب روپے ہے۔مشکوک ترسیلات کی رپورٹ پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی اور مارچ 2015 میں چار بینک اکاؤنٹس مشکوک ترسیلات میں ملوث پائے گئے۔

ایف آئی اے حکام کے دعوے کے مطابق تمام بینک اکاؤنٹس اومنی گروپ کے پائے گئے، انکوائری میں مقدمہ درج کرنے کی سفارش ہوئی تاہم مبینہ طور پر دباؤ کے باعث اس وقت کوئی مقدمہ نہ ہوا بلکہ انکوائری بھی روک دی گئی۔دسمبر 2017 میں ایک بار پھر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایس ٹی آرز بھیجی گئیں، اس رپورٹ میں مشکوک ترسیلات جن اکاؤنٹس سے ہوئی ان کی تعداد 29 تھی جس میں سے سمٹ بینک کے 16، سندھ بینک کے 8 اور یو بی ایل کے 5 اکاؤنٹس ہیں ٗان 29 اکاؤنٹس میں 2015 میں بھیجی گئی ایس ٹی آرز والے چار اکاؤنٹس بھی شامل تھے۔

21 جنوری 2018 کو ایک بار پھر انکوائری کا آغاز کیا گیا۔تحقیقات میں ابتداء میں صرف بینک ملازمین سے پوچھ گچھ کی گئی، انکوائری کے بعد زین ملک، اسلم مسعود، عارف خان، حسین لوائی، ناصر لوتھا، طحٰہ رضا، انور مجید، اے جی مجید سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں بھی ڈالا گیا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق تمام بینکوں سے ریکارڈ طلب کیے گئے لیکن انہیں ریکارڈ نہیں دیا گیا، سمٹ بینک نے صرف ایک اکاؤنٹ اے ون انٹرنیشنل کا ریکارڈ فراہم کیا جس پر مقدمہ درج کیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے سمٹ بنک کو ایکوٹی جمع کروانے کا نوٹس دیا گیا، سمٹ بینک کے چیئرمین ناصر لوتھا کے اکاؤنٹس میں 7 ارب روپے بھیجے گئے، یہ رقم اے ون انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے ناصر لوتھا کے اکاونٹ میں بھیجی گئی تھی ٗناصر لوتھا نے یہ رقم ایکوٹی کے طور پر اسٹیٹ بینک میں جمع کروائی، ان 29 اکاؤنٹس میں 2 سے 3 کمپنیاں اور کچھ شخصیات رقم جمع کرواتی رہیں۔حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ جو رقم جمع کروائی گئی وہ ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی، ان تمام تحقیقات کے بعد جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…