یوم آزادی نہ منانے کا متنازعہ بیان ،فضل الرحمن کے ساتھ ساتھ شہباز شریف بھی ز د میں آگئے ،ریاست سے بغاوت کا الزام عائد، بڑا حکم جاری

10  اگست‬‮  2018

لاہور ( این این آئی) یوم آزادی نہ منانے کے متنازعہ بیان پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی،

انکے 14 اگست نہ منانے کے حوالے سے بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ ہر سال 14اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔مولانا فضل الرحمن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمن سے متفق ہیں، کیا 14اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔  یوم آزادی نہ منانے کے متنازعہ بیان پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی، انکے 14 اگست نہ منانے کے حوالے سے بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…