اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر خارجہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کےسینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مجھے مریم نواز کے پیچھے کھڑے ہو کر سیاست کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ،خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے سرخرو کیا ،مجھے نااہلی کے بعد دوبارہ اہل قرار دیا گیا جس پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، میں کسی سے ڈرتا نہیں،گزشتہ تین دہائیوں سے سیاسی لڑائیاں لڑ رہا ہوں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جس شعور کا دعوٰی کرتی ہے کیا 2013ء کے انتخابات میں انہوں نے عوام کو یہ شعور نہیں دیا تھا،کیا وہ ہماری جماعت سے پی ٹی آئی میں گئے لوٹوں سے بیت الخلائی شعور دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوٹوں سے جو شعور مل سکتا ہے اس سے سب لوگ بخوبی واقف ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2013ء یا اس سے قبل پی ٹی آئی کا جو شور تھا وہ اب نظر نہیں آ رہا کیونکہ یہ جماعت جس چیز کو لیکر نکلی تھی اس سے مکمل طور پر ہٹ چکی ہے اور دوسری جماعتوں سے لیے گئے فصلی بٹیروں کی مدد سے اقتدار میں آنے کی خواہاں ہے جو ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہیئے تھا کہ اپنی جماعت کو ایک رول ماڈل بناتی لیکن یہ لوگ تو جنہیں برا کہتے تھے انہی کے گیت گانا شروع ہو چکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی اور اداروں کا اپنی آئینی حدود میں رہنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کسی ذی روح کے لیے سانس لینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت نے ہمیشہ جمہوریت کی بات کی ہے اور اگلی حکومت بھی ہماری ہی ہوگی۔