اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گیلپ سروے پاکستان کے 2ماہ پہلے کئے گئے سروے کے مطابق صرف 15فیصد پاکستانی سیاسی رہنماؤں کی شخصیات کے سحر میں مبتلا ہو کر ووٹ دیتے ہیں جبکہ 85فیصد سیاسی جماعتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ووٹ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
ذاتی شہرت کے حوالے میاں نواز شریف اپنے بڑے حریف عمران خان 45کے مقابلے میں 50فیصد سے آگے ہیں ۔گیلپ سروے کے نتائج میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2013ء میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلےپاکستان تحریک انصاف کی حمایت 17فیصد تھی جو اس وقت بڑھ کر 25فیصد ہو چکی ہے۔ یہ انکشاف گیلپ کے سربراہ ڈاکٹر اعجاز گیلانی نے نجی ٹی وی پروگرام میں انٹر ویو دیتے ہوئے کیا .مسلم لیگ ن کی حمایت اس وقت 33فیصد تھی جو اب بڑھ کر 38فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی حمایت اس وقت بھی 15فیصد تھی اور آج بھی اسی سطح پر برقرار ہے۔تاہم پنجاب میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی حمایت میں یہ فرق اس سے کہیں زیادہ ہے۔ گیلپ سروے کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حمایت پی ٹی آئی سے 20فیصد زیادہ ہے، جسے اگر اسمبلی کی نشستوں پر تعبیر کیا جائے تو مسلم لیگ ن پنجاب سے واضح اکثریت میں جیتے گی اور سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بن کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہو گی۔ خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی جبکہ اندرون سندھ میں پیپلزپارٹی کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کراچی کے ووٹرز گومگوں کی کیفیت میں مبتلا ہیں اور ووٹ دینے کے حوالے سے ان کی ترجیحات آئے دن تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کیلئے 25 جولائی کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے اس روز پورے ملک میں ایک ساتھ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ووٹنگ ہوگی ۔