پہلے شہباز شریف اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات کی خبر‘پھر نواز شریف کی طرف سے اداروں کو پیش کش‘ پھر چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات اور پھر آج جے آئی ٹی سربراہ کااعتراف ،کیایہ تمام واقعات محض اتفاق ہیں؟نوازشریف کا رویہ آج کیوں جارحانہ ہوگیا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

28  مارچ‬‮  2018

چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم کی کل کی ملاقات بھی بدقسمتی سے افواہوں کی فیکٹری بن چکی ہے‘ لوگ سرعام کہہ رہے ہیں پہلے میاں شہباز شریف اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات کی خبر‘ پھر میاں نواز شریف کی طرف سے اداروں کو مذاکرات کی پیش کش‘

پھر چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات اور پھر آج جے آئی ٹی کے سربراہ کی طرف سے نیب کورٹ میں یہ اعتراف کہ ان کے پاس میاں نواز شریف کے بینی فیشل اونر ہونے کا کوئی ثبوت نہیں‘ افواہ سازوں کا خیال ہے یہ تمام واقعات محض اتفاق نہیں ہو سکتے‘ یہ تاثر اس قدر گہرا ہے کہ اپوزیشن بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئی کہ این آر او ہوا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے، بعض لوگ نہال ہاشمی کی معافی کو بھی ان اتفاقات کا حصہ قرار دے رہے ہیں لیکن مجھے یہ تھیوری درست نہیں لگتی کیونکہ میرا خیال ہے چیف جسٹس اصولوں پر کمپرومائز نہیں کریں گے اور اگر میاں نواز شریف کو اس ملاقات سے تھوڑا سا بھی آسرا مل رہا ہوتا تو یہ آج چیف جسٹس اور اپنے خلاف کیس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار نہ کرتے، میاں نواز شریف کا یہ رویہ ثابت کر رہا ہے یہ بھی کمپرومائز کے موڈ میں نہیں ہیں‘ باقی رہی وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات تو یہ ملاقات ہونی چاہیے تھی اور یہ ہوتی بھی رہنی چاہیے‘ یہ ملاقاتیں ملک اور سسٹم کیلئے ضروری ہیں ورنہ اداروں کے درمیان فاصلوں سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے اور بہت نقصان ہوگا‘ یہ ملاقات اتنی کنٹرورشل کیوں ہو گئی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ ہم آج ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر بھی بات کریں گے، فوج اس پریس کانفرنس پر کیوں مجبور ہوئی‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…