منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

پہلے شہباز شریف اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات کی خبر‘پھر نواز شریف کی طرف سے اداروں کو پیش کش‘ پھر چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات اور پھر آج جے آئی ٹی سربراہ کااعتراف ،کیایہ تمام واقعات محض اتفاق ہیں؟نوازشریف کا رویہ آج کیوں جارحانہ ہوگیا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 28  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم کی کل کی ملاقات بھی بدقسمتی سے افواہوں کی فیکٹری بن چکی ہے‘ لوگ سرعام کہہ رہے ہیں پہلے میاں شہباز شریف اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات کی خبر‘ پھر میاں نواز شریف کی طرف سے اداروں کو مذاکرات کی پیش کش‘

پھر چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات اور پھر آج جے آئی ٹی کے سربراہ کی طرف سے نیب کورٹ میں یہ اعتراف کہ ان کے پاس میاں نواز شریف کے بینی فیشل اونر ہونے کا کوئی ثبوت نہیں‘ افواہ سازوں کا خیال ہے یہ تمام واقعات محض اتفاق نہیں ہو سکتے‘ یہ تاثر اس قدر گہرا ہے کہ اپوزیشن بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئی کہ این آر او ہوا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے، بعض لوگ نہال ہاشمی کی معافی کو بھی ان اتفاقات کا حصہ قرار دے رہے ہیں لیکن مجھے یہ تھیوری درست نہیں لگتی کیونکہ میرا خیال ہے چیف جسٹس اصولوں پر کمپرومائز نہیں کریں گے اور اگر میاں نواز شریف کو اس ملاقات سے تھوڑا سا بھی آسرا مل رہا ہوتا تو یہ آج چیف جسٹس اور اپنے خلاف کیس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار نہ کرتے، میاں نواز شریف کا یہ رویہ ثابت کر رہا ہے یہ بھی کمپرومائز کے موڈ میں نہیں ہیں‘ باقی رہی وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات تو یہ ملاقات ہونی چاہیے تھی اور یہ ہوتی بھی رہنی چاہیے‘ یہ ملاقاتیں ملک اور سسٹم کیلئے ضروری ہیں ورنہ اداروں کے درمیان فاصلوں سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے اور بہت نقصان ہوگا‘ یہ ملاقات اتنی کنٹرورشل کیوں ہو گئی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ ہم آج ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر بھی بات کریں گے، فوج اس پریس کانفرنس پر کیوں مجبور ہوئی‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…