اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ نگار حامد میر نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی، اس ملاقات کے بارے میں سینئر صحافی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے کہنے پر چیف جسٹس سے ملاقات کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے اس سے غلط فہمیاں بڑھیں گی۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ اپنے آپ کو نظریاتی کہنے والے نواز شریف کے کہنے پر وزیراعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس ملاقات کے بعد نواز شریف کا بیانیہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے اور ن لیگ کے جو رہنما کہتے ہیں کہ ہمارا بیانیہ عوام میں تیزی سے پھیل رہا ہے وہ اب چپ ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں شریف خاندان سمیت لیگی رہنماؤں کے کیسز بھی چل رہے ہیں، اس لیے اس ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی ہونے والی ملاقات پر مختلف تبصروں کا ایک سلسلہ جاری ہے اور کوئی کہتا ہے کہ این آر او ہونے جا رہا ہے تو کوئی کہہ رہا ہے کہ عدالتی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے بات چیت ہوئی۔ سینئر صحافی و تجزیہ نگار حامد میر نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی، اس ملاقات کے بارے میں سینئر صحافی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے کہنے پر چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے اس سے غلط فہمیاں بڑھیں گی۔