ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے حکمرانوں نے کشمیر آزاد کروانے کے تین شاندار مواقع کب اور کس نے ضائع کیے؟ امریکہ کا کیا گھناؤنا کردار رہا؟ حامد میر کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف و سینئر صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 71 سالوں میں کم از کم تین مرتبہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کے مواقع ضائع کئے گئے۔ حامد میر نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ اس لیے نہیں بن سکا کہ جب سے پاکستان بنا ہے سیاسی اور فوجی قیا دت کی پالیسیوں پر غیر ملکی طاقتوں کا اثر و نفوس بہت حاوی تھا،

انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے 71 سال میں کم از کم تین دفعہ کشمیر کو پاکستان کاحصہ بنانے کے مواقع ضائع کیے ہیں، 1948ء میں سب سے پہلا موقع آیا تھا جب پاکستان اس پوزیشن میں تھا کہ وہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنا سکتا تھا، اس کے بعد دوسرا موقع 1962ء میں کشمیر کی آزادی کا آیا، جب چین اور بھارت کی لڑائی شروع ہو گئی تھی تو اس موقع پر چین کی جانب سے پاکستان کو یہ پیغام دیا گیا تھا کہ انڈیا نے اپنی ساری فوج کو کشمیر کے بارڈر سے نکال کر چین کے بارڈر پر بھیج دیا ہے اس وقت پاکستان کے لیے سنہری موقع تھا کہ وہ صرف کشمیر میں داخل ہو کر سری نگر تک جا کے پاکستان کا جھنڈا لہرا دیتا لیکن اس وقت کے جنر ل ایوب خان امر یکی پر یشر میں آ گئے تھے اور انہوں وہ کام نہیں کیا، حامد میر نے کہا کہ اس کے بعد جب 1994-95 میں کشمیریوں کی تحریک آزادی اپنے جوبن پر پہنچی تو انڈیا کا پورا سسٹم مقبوضہ کشمیر میں تبا ہ ہوگیا تھا، اس وقت اگر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت ایک دوسرے کے ساتھ الجھنے کی بجائے کشمیر کے مسئلے پر فوکس کرتی تو اس پوزیشن میں تھے کہ صرف انٹرنیشنل پریشر ڈال کر اور جو وہاں سیاسی تحر یک چل ر ہی تھی اس کی مدد کرکے کشمیر کو آزاد کروایا جا سکتا تھا مگر ہم نے وہ موقع بھی ضائع کر دیا، سینئر صحافی نے کہا کہ اگر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیا دت متفق ہو جائے اور ایک پالیسی بنائی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم کشمیر کے مسئلے کو حل نہ کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…