منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

چیف جسٹس نے ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام تین مہینے کیلئے بند کرنے کا حکم دیدیا، آپ نے پھانسی مانگی تھی وہ نہیں دے رہے جسٹس ثاقب نثار دوران سماعت اینکر پر برس پڑے

datetime 20  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شاہد مسعود کی ہمت کیسے ہوئی کہ عدالت کے لا افسر کی تضحیک کریں، دیکھتا ہوں کہ کتنے دن آپ کا پروگرام چلتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود پر برہم۔ تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس ازخود نوٹس کیس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کی جھوٹے دعوئوں سے متعلق کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوئی۔

اس موقع پر ڈاکٹرشاہد مسعود بھی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار ڈاکٹر شاہد مسعود پر برس پڑے اور سخت اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’’ شاہد مسعود کی ہمت کیسے ہوئی کہ عدالت کے لاءافسر کی تضحیک کرے، میں دیکھتاہوں کتنے دن آپ کا پروگرام چلتاہے‘‘۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شاہد مسعود نے سماعت کے بعد اپنے پروام میں لا افسر کی تضحیک کی ہے۔ ان کے پروگرام کی ریکارڈنگ چلاتے ہیں، اس موقع پر چیف جسٹس نے عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ توہین عدالت میں چارج کروں گا، میں نے توہین عدالت میں چارج کرنا ہے تو اسکرین لگوالیتےہیں۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہم نےآپ سے محبت کی اسی لیےعزت سےپیش آرہے ہیں، وکیل صاحب انہیں سمجھائیں عزت کرانی بھی پڑتی ہے، ایک آدمی جو جھوٹ بول رہا ہو اور عدالت میں جھوٹ بولے، ایسے شخص کے کیس کو سن لیتےہیں۔وکیل کا کہنا تھا کہ زینب کے وکیل آج ہائی کورٹ میں ڈی این اے سے متعلق بات کریں گے، جس پر عدالت نے کہا کہ انہوں نے بازو اوپر کرکے بات کی‘ ہم نے پہلے ان کو دیکھنا ہے۔بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت میں وقفہ ہوگیا ، کچھ دیرمیں دوبارہ سماعت شروع ہونے پر چیف جسٹس دوبارہ عدالت میں تشریف لائے ۔سماعت کے دوران شاہد مسعود نے سپریم کورٹ سے

غیر مشروط معافی مانگ لی ۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر شاہد مسعودکا پروگرام تین مہینے کیلئے بند کرنے کا اعلان حکم دیدیا ہے۔ چیف جسٹس کا فیصلہ سناتے ہوئے شاہد مسعود کو کہا کہ آپ نے پھانسی مانگی تھی وہ نہیں دے رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…