اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے لیے ایک بار ڈیل لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس بات کاانکشاف سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو فوج کی طرف سے ڈیل نہ ملنے کی دو اہم وجوہات بتا دیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے ایک بار پھر ڈیل لینے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن میری خیال میں ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ میاں نواز شریف کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ یہ 2018 ہے 1999نہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ آج سے اٹھارہ سال قبل پاکستان کی صورتحال کچھ اور تھی، اس وقت میاں نواز شریف کو سابق صدر و آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کے ذریعے ایک ڈیل مل گئی تھی لیکن اب اس وقت سے حالات بہت مختلف ہیں۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اس وقت سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کچھ غیر ملکی شخصیات اور بیرونی دباؤ کی وجہ سے صدر پرویز مشرف کے ساتھ ڈیل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے اور اسی ڈیل کے تحت وہ باہر چلے گئے تھے، اس موقع پر سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت سعودی حکمران بھی میاں نواز شریف کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھتے جتنا آج سے اٹھارہ سال پہلے تھا۔ اس کے علاوہ سینئر صحافی نے دوسری وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اب پاکستان میں جمہوریت ہے۔ آج سے اٹھارہ سال قبل ڈیل کا اختیار صرف پرویز مشرف کے پاس تھا کیونکہ اس وقت فوج حکومت چلا رہی تھی۔ سینئر صحافی نے پروگرام میں کہا کہ میاں نواز شریف کو بس اتنی سہولت دی جا سکتی ہے کہ ان کے خلاف نیب کورٹ کے جو فیصلے آئیں گے ان میں اتنی سختی نہیں کی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ جو سپریم کورٹ کے فیصلے آئیں گے ان میں میاں نواز شریف کو کوئی سہولت نہیں دی جائے گی۔