اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و کالم نویس حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس کچھ اطلاعات ایسی ہوتی ہیں کہ بعض اوقات ان کو کوئی رد نہیں کر سکتا، جب خواجہ آصف میرے سامنے بیٹھے تو میں نے ان کو بتایا کہ میں نے آپ کی مس کالز دیکھی ہیں جو آپ نے آصف زرداری صاحب کو کی ہیں، تو انہوں نے دو اور باتیں بھی بتا دیں،
میں نے خواجہ آصف کو کچھ اور باتیں بھی بتائیں میں نے دو صحافیوں کا نام بتایا جنہوں نے نواز شریف کی طرف سے آصف زرداری سے رابطہ کیا لیکن آصف علی زرداری نے ایک کا تو فون بھی نہیں سنا اور دوسرے کی بات کا جواب ہی نہیں دیا، پھر میں نے ان کو مولانا فضل الرحمان کا بتایا، پھر ایک غیر سیاسی شخصیت ہیں جو زرداری اور نواز شریف دونوں کے بہت قریب ہیں انہوں نے بہت کوشش کی خواجہ صاحب کو اس بارے بھی بتایا، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ خواجہ صاحب کو سب پتہ تھا کہ کیا کیا ہوا، حامد میر نے کہا کہ میں خواجہ آصف سے پوچھا کہ یہ کیوں ہو رہا ہے، آپ کے ساتھ بھی رابطہ نہیں ہو رہا تو مسئلہ کیا ہے، خواجہ آصف نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آصف علی زرداری کی کوئی شکایت جائز بھی ہو، خواجہ آصف کو ایک چیز کا دکھ تھا انہوں نے کہا کہ مجھے بڑا مان تھا زرداری صاحب پر ، سیاسی اختلافات کے باوجود ہمارا ذاتی تعلق کبھی خراب نہیں ہوا لیکن اس معاملے میں آصف زرداری نے میری کالز نہیں سنیں، حالانکہ اس میں میری ذاتی خواہش تھی کہ فاروق نائیک میرا مقدمہ لڑیں، لیکن آصف علی زرداری نے فاروق نائیک کو مقدمہ نہیں لڑنا دیا اس بات کا بھی خواجہ آصف کو دکھ تھا۔اس موقع پر خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ آصف علی زرداری کو پانچ سے سات فون کیے اور پیغامات بھی چھوڑے لیکن زرداری صاحب نے کوئی جواب نہیں دیا۔