جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیف جسٹس پاکستان نے بنی گالہ سے متعلق ایسا وعدہ کر لیا کہ جان کر عمران خان کی خوشی کی انتہا نہ رہے گی

datetime 2  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی )سپریم کورٹ نے عمران خان کو بنی گالہ کا جعلی این اوسی کی رپورٹ دینے پر ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے ۔ تفصیلا ت کے مطابق چیف جسٹس نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے اسلام آباد انتظامیہ کی بنی گالہ گھر کا این او سی جعلی قرار دینے کی رپورٹ پر ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہےجبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لیز پر سرکاری اراضی کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔

چیف جسٹس نے وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالت عظمی سے کون سا امتھان لینا ہے ؟ ابھی تک بنی گالہ کے عوام اور ان کے مسائل کے حل اور راول ڈیم میں گندا پانی روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں ؟ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین سی ڈی اے کو حکم دیاہے کہ وہ خود راول ڈیم کے ارد گرد لیز پر دی گئی اراضی کا جائزہ لیں اگر انہوں نے لیز منسوخ کرنی ہے تو کریں لیکن علاقہ مکینوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بہترین تجاویز دیں ۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ بنی گالہ میں کسی کا گھر نہیں گرایا جائے گا ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثا ر کا مزید کہنا تھا کہٹی وی نیوز چینلوں پر اربوں روپے کی اشتہاری مہم چلائی جارہی ہے۔ کیس کی آئندہ سماعت منگل کو ہو گی۔سپریم کورٹ نے پارٹی سربراہ کے حوالے سے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا‘ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پارٹی صدر کے لئے آئین کی شق 62 اور 63 پر پورا اترنا لازم ہے‘ نااہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا‘جب نواز شریف کو نااہل کیا گیا تب پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002 نافذ العمل تھا 28 جولائی کے فیصلے سے نواز شریف پارٹی صدارت سے بھی نااہل ہوگئے تھے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ نے پارٹی سربراہ کے حوالے سے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ 51 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ آئینی آرٹیکلز کے ساتھ ملا کر پڑھنے سے شق 203 کی آئین سے ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔الیکشن ایکٹ 203 کو کالعدم قرار دینے سے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

نواز شریف کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا۔ جب نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تب پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002 نافذ العمل تھا۔ 28 جولائی کے فیصلے سے نواز شریف پارٹی صدارت سے بھی نااہل ہوگئے تھے۔ فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی نواز شریف کا نام بطور پارٹی صدر ہٹا دیا تھا۔نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کی مدت بھی متعین نہیں تھی نااہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا۔

پارٹی صدر کے لئے آئین کی شق 62 اور 63 پر پورا اترنا لازم ہے۔ مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی میں نشستوں کے اعتبار سے سب سے بڑی جماعت ہے (ن) لیگ نے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر حکومت قائم کی نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر تھے 3 اپریل 2016کو آئی سی آئی جے کی طرف سے پاناما کیس سامنے آیاپاناما سے متعلق دنیا بھر میں خبریں شائع ہوئیں دنیا کے مختلف ممالک کی شخصیات کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں

آف شور کمپنیوں میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے بچوں کے نام بھی سامنے آئے۔ دنیا بھر میں پاناما لیکس کی وجہ سے کئی عالمی رہنمائوں نے استعفے دیئے۔ نواز شریف نے قوم سے خطاب اور پارلیمنٹ کے اندر مختلف وضاحتیں پیش کیں متضاد بیانات کی وجہ سے نواز شریف لوگوں کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔ کچھ لوگ درخواست لیکر سپریم کورٹ آئے پانچ رکنی لارجر بینچ نے 20 اپریل 2017 کو ایک فیصلہ دیا

جس میں دو ججوں نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا جبکہ تین ججز نے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا۔ جے آئی ٹی نے 60 روز کے اندر اپنی رپورٹ پیش کی رپورٹ کی بنیاد پر نواز شریف کو 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا اس عرصے کے دوران نواز شریف پارٹی صدر رہے۔ نااہلی کے بعد نواز شریف پارٹی سربراہ نہیں رہ سکتے تھے۔عدالت پہلے قرار دے چکی ہے کہ ماتحت قانون کے ذریعے آئین کو بائی پاس نہیں کیا جاسکتا۔

لوگوں کو دانستہ فائدہ پہنچانے کے لئے آئینی شقوں سے انحراف نہیں کیا جاسکتا۔ عدالتیں قانون کے مطابق کام کررہی ہیں ایک شخص کیلئے کی گئی قانون سازی عدالت کو آنکھیں دکھانے کے مترادف ہے اس سے مقننہ کو ایسے لوگ کنٹرول کریں گے جو آئین کے تحت پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جو شخص بادشاہ بننے کے لئے نااہل ہوااسے کنگ میکر بننے کے لئے فری ہینڈ نہیں دیا جاسکتا۔ نااہل کا انتخابی عمل سے گزرے بغیر بطور پپٹ ماسٹر سیاسی طاقت استعمال کرنا آئین سے کھلواڑ ہے

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…