جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

حکمران جماعت نے پسندیدہ صحافیوں پر خزانے کے منہ کھول دئیے، ہر ماہ کتنے لاکھ روپے صحافیوں کو دئیے جارہے ہیں،حیران کن انکشاف

datetime 1  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) سینئر صحافی ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم ایوب خان نے بنایا تھا ،ان کی تشہیر پر بھی پیسہ خرچ کیا گیا لیکن اس ڈیم سے ملک کو کم از کم سو بلین ڈالر کا فائدہ پہنچا ہو گا ۔ یہ ایک سڑک یا پل بھی بنا دیں تو اپنی ذاتی تشہیر دس دس بی بیس کروڑ روپے لگا دیتے ہیں۔دوسری جانب صحافیوں اور میڈیا پربھی پیسوں کی بارش ہے۔ میں ایسے ایسے صحافیوں کو

جانتا ہوں جن کو اخباراتایک لاکھ روپے دیتے ہیں جبکہ ن لیگ انہیں تین لاکھ روپے دیتی ہے۔ نہال ہاشمی کونسل بن نہیں سکتا  تھا، ن لیگ نے اسے سینیٹر بنا دیا ۔ نواز شریف اور زرداری نے ایک ہولناک مافیا بنارکھا ہے اور یہ اس طرح سے پیغام دے رہے ہیں کہ ہمیں کرپشن کی اجازت ہونی چاہئیے جیسے الطاف حسین کہتا تھا کہ مجھے دس بیس قتل کی اجازت ہونی چاہئیے لیکن اس کا انجام کیا ہوا، یہ لوگ بھول چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روزچیف جسٹس پاکستان نے صوبائی حکومتوں کی جانب سے منصوبوں کی تشہیری مہم کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا سے ایک ہفتے میں تفصیلات طلب کرلیں جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثارکا کہنا ہے کہ ذاتی تشہیر کیلئے ٹیکس پیئراور قوم کا پیسہ استعمال ہورہاہے جرت ہے توذاتی تشہیراپنی جیب سے کرنے کی جرت پیدا کریں ، کیا یہ اشتہاری مہم قبل ازوقت انتخابی دھاندلی کے مترادف نہیں ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی حکومتیں منصوبوں کی تشہیرکیلئے بڑے بڑے لوگو اورتصویروں کیساتھ اشتہارات دیتی ہیں ان اشتہاری مہم پراربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں ٹیکس پیئرکے پیسے سے ذاتی تشہیر کی جارہی ہے ، اشتہارات دینے والے ذاتی تشہیر اپنی جیب سے ادا کرنے کی جرت پیدا کریں ،

کارکردگی اتنی بہترہونی چاہیے کہ اشتہاردینے کی ضرورت ہی نہ پڑے چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اربوں روپے اشتہارات کی مد میں لگائے جارہے ہیں ، کیا خرچ کیا جانے والا پیسہ ہسپتالوں میں نہیں لگنا چاہیے تھا ؟اسپتالوں میں ادویات نہیں مل رہیں اورسندھ کے ساڑھے4 ہزاراسکولوں میں پینے کا پانی میسرنہیں ، کیا یہ اشتہارات قبل ازوقت اانتخابی دھاندلی کے مترادف نہیں ؟ کیا یہ قانون کے مطابق ہیں ؟ چیف جسٹس نے پنجاب ، سندھاورخیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات اور چیف سیکریٹریز سے تمام میڈیا ہاوسزکودیئے گئے اشتہارات سمیت تمام تفصیلات ایک ہفتے میں طلب کرلی ہیں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ از خود نوٹس کی سماعت 12 مارچ کو کرے گا۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…