اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار اس لیے بولے ہیں کہ ان کو شاہد خاقان عباسی صاحب کی گفتگو سے اندازہ ہو گیا ہے اور پارٹی کے اندر بھی جو جوڑتوڑ ہے
وہ عروج پر پہنچا ہوا ہے کیونکہ سینٹ کا الیکشن ہو رہا ہے، سینئر صحافی نے کہا کہ آپ دیکھیں کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی اپنے تین امیدوار سامنے لے آئی ہے، تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری سرور بھی میدان میں ہیں اور مسلم لیگ (ق) بھی ایک امیدوار میدان میں لے آئی ہے، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ آپ اندازہ لگائیں کہ ق لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس تو چھ چھ سات سات ووٹ ہیں وہ اپنے 37 ، 38 ووٹ کیسے پورا کریں گے، حامد میر نے کہا کہ چکر یہ ہے کہ جو ن لیگ کے ناراض ایم این اے ہیں جن کی تعداد کافی زیادہ ہے ان کے نیچے جو ایم پی ایز ہیں ان کے گروپس بن گئے ہیں، ہو سکتا ہے کہ ایک آدھی سیٹ پر پیپلز پارٹی ٹف ٹائم دے اور تحریک انصاف کے چوہدری سرور تو ٹف ٹائم دینے والے ہی ہے، اس وقت لاہور اور اسلام آباد میں جوڑ توڑ عروج پر ہے، کچھ ن لیگ کے ایم پی ایز کی ایک دو میٹنگز ملتان میں بھی ہوئی ہیں، سینئر صحافی نے کہا کہ چوہدری نثار کو اس کی خبر مل چکی ہے کہ مشاہد صاحب کے مسلم لیگ میں آنے کی وجہ سے بہت سے لوگ نظرانداز کیے گئے ہیں۔