اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سات سالہ زینب کے قاتل عمران علی کو 50 سے زائد لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، یہ بات سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ عمران علی کو گزشتہ چار سے پانچ سال کے دوران 50 سے زائد لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا، سینئر صحافی حامد نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے عمران علی سے زیادتی کی وہ لوگ بھی اسی علاقے میں رہتے ہیں۔
حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم عمران علی کے بارے میں اور بھی کچھ چیزیں کہ اس کا تعلق کسی مافیا یا ریکٹ کے ساتھ ہے یا پھر کوئی سیاسی شخصیت اس کی پشت پناہی کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میں آپ کو اس بارے میں بتا دوں کہ اس معاملے کو تمام سویلین ایجنسیز نے بھی تحقیقات کی ہے اور آرمی کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے بھی تحقیقات کی ہیں اور تمام کا ایک ہی موقف ہے کہ زینب کا قاتل یہی شخص ہے اور اس نے اور بچیوں کے ساتھ بھی زیادتی کی ہے۔ دوران گفتگو حامد نے کہا کہ خود ملزم عمران کے ساتھ بھی پچاس دفعہ زیادتی ہو چکی ہے، عمران کے ساتھ پچھلے چار سے پانچ سال میں پچاس مردوں نے زیادتی کی ہے اس کے بعد عمران علی یہ کام آگے شروع کر دیا، انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزم عمران علی کا نہ ہی کوئی بینک اکاؤنٹ ہے اور نہ ہی اس کا کسی مافیا سے تعلق ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ یہ بات بالکل درست ہے کہ لوگوں پر پولیس پر اعتبار نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق تفتیش کرنے والوں کی تفتیش میں یہ بات بھی ثابت ہو رہی ہے کہ قصور چھوٹے بچوں کے لیے ایک بہت خطرناک جگہ ہے اور زینب کو قتل کرنے والے عمران علی کے ساتھ بھی پچاس لوگوں نے زیادتی کی ہے اور زیادتی کرنے والے لوگ بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران علی کو گزشتہ چار سے پانچ سال کے دوران 50 سے زائد لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا