اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کو اگلے پانچ روز میں نامزد نہ کیا گیا تو پھر مسلم لیگ ن کو بہت سے لوگ چھوڑ جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف و سینئر صحافی حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اگلے پانچ روز میں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہ کیا گیا تو پھر بہت کچھ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ روز میں حتمی اعلان یا تو کرنا پڑے گا اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو بہت سے لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ جائیں گے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز مسلم لیگ (ن) میں غیر متنازعہ ہیں، جن لوگوں کا مریم نواز شریف کے ساتھ اختلاف ہے وہ بھی کلثوم نواز کے نام پر راضی ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ بیگم کلثوم نواز کو ربڑ سٹیمپ کے طور پر استعمال کیا جائے گا،یہ ان کے ساتھ زیادتی ہو گی کیونکہ ان کا بڑا کردار رہا ہے اور لوگ کلثوم نواز کی بڑی عزت کرتے ہیں، ان کے نام پر اتفاق ہو سکتا ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ نواز شریف اگر مسلم لیگ ن کے صدر نہیں رہتے اور بیگم کلثوم نواز پارٹی صدر بنائی جاتی ہیں تو میرا خیال نہیں کہ شہباز شریف ان کے خلاف بغاوت کریں گے اور اس فیصلے سے شریف خاندان میں اختلافات میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی ہو گی۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اگر آپ نے پارٹی کو بچانا ہے تو میاں شہباز شریف کے بارے میں وزارت عظمیٰ کے حوالے سیباقاعدہ اعلان کرنا پڑے گا اگر ایسا نہ کیا گیا تو اگلے پانچ روز میں بہت کچھ ہو جائے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف و سینئر صحافی حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اگلے پانچ روز میں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہ کیا گیا تو پھر بہت کچھ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ روز میں حتمی اعلان یا تو کرنا پڑے گا اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو بہت سے لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ جائیں گے۔