لاہور(نیوزڈیسک) قومی احتساب بیورو لاہور کی طلبی پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف پیش ہو گئے اور ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیشی افسران کے سوالات کے جوابات دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاوسنگ سکیم سے متعلق پوچھ گچھ کے لئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو 22فروری صبح ساڑھے دس بجے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا ۔
وزیر اعلیٰ شہباز شریف بغیر پروٹوکول تین بجے کے قریب نیب کے دفتر پہنچے جہاں انہوں نے تفتیشی ٹیم کے سامنے ڈیڑھ گھنٹے تک تین سوالات پر اپنے جوابات ریکارڈ کرائے اور اس کے بعد واپس روانہ ہو گئے ۔ شہباز شریف کو جاری نوٹس میں کہا گیا تھاکہ پی ایل ڈی سی بورڈ کے غیرقانونی اقدامات کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ۔آشیانہ اقبال اسکیم کے ٹھیکے کے لیے کامیاب بولی حاصل کرنے والی کمپنی کے بجائے دوسری کمپنی کو ٹھیکا دینے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے باعث ایک لاکھ 93 ہزار ملین روپے کے قریب نقصان ہوا۔پی ایل ڈی سی کو آشیانہ اقبال منصوبے کا ٹھیکہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دینے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے باعث لاہور کاسا ڈیولپرز(جے وی)کو تقریباً 71ہزار 500ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور منصوبہ ناکام ہوا۔پی ایل ڈی سی کو ہدایات جاری کی گئیں کہ ایک انجینئرنگ کمپنی کو تقریباً ایک لاکھ 92ہزار ملین روپے کے عوض کنسلٹنسی کی ذمہ داری دی جائے جبکہ نیسپاک کے مطابق اس کی اصل لاگت 35ہزار ملین تھی۔ قومی احتساب بیورو لاہور کی طلبی پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف پیش ہو گئے اور ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیشی افسران کے سوالات کے جوابات دئیے ۔ نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاوسنگ سکیم سے متعلق پوچھ گچھ کے لئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو 22فروری صبح ساڑھے دس بجے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف بغیر پروٹوکول تین بجے کے قریب نیب کے دفتر پہنچے جہاں انہوں نے تفتیشی ٹیم کے سامنے ڈیڑھ گھنٹے تک تین سوالات پر اپنے جوابات ریکارڈ کرائے اور اس کے بعد واپس روانہ ہو گئے۔