اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و معروف تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یروشلم پر بہت زیادہ تحقیق کر چکا ہوں کچھ عرصہ پہلے جب میں یروشلم پر بات چیت کر رہا تھا لوگ کہتے تھے کہ یہ یروشلم پر کیوں بات کر رہا ہے، انہوں نے پروگرام کے درمیان ایک وڈیو کلپ چلوایا جس میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک میں
ایک بستی کا تذکرہ بار بار کیاگیا لیکن واضح طور پر اس بستی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ قرآن پاک کی سورہ بنی اسرائیل میں اللہ تعالیٰ نے واضح اشارہ دیا ہے اس بستی کے بارے میں، اس کے بعد احادیث میں اس بستی کا ذکر موجود ہے۔ اس سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کا مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق اعلان قیامت کی نشانی ہے۔ انہوں نے وڈیو میں مزید کہا کہ جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ سے سنا ہے کہ جب قریش نے میری بات کا یقین نہیں کیا تو اللہ نے یروشلم کو میری آنکھوں کے سامنے کر دیا اورمیں نے اس کی تصویر دیکھ کر بیان کیا۔ ان واضح اشاروں کے علاوہ اس شہر سے متعلق اہم ترین پیش گوئیاں موجود ہیں، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد یروشلم وہ واحد شہر ہے جہاں اللہ کے کسی نبی کی تعمیر کردہ مسجد موجود ہے جسے مسجد اقصیٰ کہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی علما کے نزدیک اس مسجد کو آخر الزمان تک کردار ادا کرنا ہے، علما کے مطابق اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس کو ایک مقدس بادل سے ڈھانپے رکھا اور اس عظیم شہر کے بارے میں اسلامی کتب میں تفصیلات نہیں ملتیں لیکن اب وہ دور آ چکا جب تمام پردے تیزی سے خود بخود ہٹ رہے ہیں۔ موجود ہ دور کو جاننے کے لیے یروشلم کو جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ شہرجو کہ مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں تینوں کے لیے اہم ترین ہے اور تاریخ کے اختتام اور وقت کے خاتمے کے لیے یہ جگہ متضاد دعوؤں کے مطابق انتہائی اہم کردار ادا کرے گی بلکہ بہت ہی نہایت اہم کردار۔